صدر مملکت سے وزیر خزانہ کی چند گھنٹوں میں دوسری ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی

اسلام آباد (قدرت روزنامہ) صدر مملکت سے وزیر خزانہ کی چند گھنٹوں میں دوسری ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی، نجی ٹی وی کے مطابق دوسری ملاقات میں صدر عارف علوی کے سوالات کے جواب تھے، پہلی ملاقات میں صدر نے چند سوالات وزیر خزانہ کو بھیجے تھے، اے آر وائی کے مطابق ان سوالوں میں عمران خان

کے خلاف کیسز بارے بھی سوال کیا گیا، جس پر اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ کیسز پہلے کے ہیں، ہماری طرف سے کچھ نہیں ہے، وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ معاشی حالات کی وجہ سے فوری الیکشن ممکن نہیں، زرمبادلہ کے ذخائر ایک ماہ اور کچھ دن کے ہیں جس میں الیکشن ممکن نہیں، جواب میں کہا گیا کہ اگر فوری الیکشن کرائے تو عالمی مالیاتی ادارے اور دوست ممالک کی امداد رک جائے گی . دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے سیکریٹری جنرل اسد عمر نے کہاہے کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی اس وقت حکومت اور ہمارے درمیان ثالثی کا کردار ادا کر رہے ہیں .

نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے اسد عمر نے کہاکہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی صدر مملکت سے اسمبلی تحلیل کے اعلان پر بات ہوئی تھی، انہوں نے کہا تھا کہ وہ نواز شریف سے بات کر کے آگاہ کریں گے لیکن ابھی تک ان کا کوئی معنی خیز جواب نہیں آیا . اسد عمر نے کہا کہ کوئی مشروط مذاکرات کی بات نہیں کی بس عام انتخابات کا مطالبہ کرتے ہیں، جو بات عوام کے سامنے کرتے ہیں وہی حکومت کو بھی کہتے ہیں، اسحاق ڈار وزیر خزانہ ہیں انہیں معلوم ہے اس وقت کیسی صورتِ حال ہے، اسحاق ڈار نواز شریف کا اعتماد رکھتے ہیں . انہوں نے کہا کہ سادہ سے گفتگو کر رہے ہیں کہ بحران بڑھتے جا رہے ہیں، پاکستان کو بحرانوں سے نکالنے کا واحد راستہ انتخابات ہیں، معاشی بحران بڑھتا جا رہا ہے جس کی وجہ سے خطرناک صورتِ حال ہے . آڈیو لیک پر اسد عمر نے کہا کہ معلوم نہیں آڈیو لیکس کہاں سے آ رہی ہیں،

آڈیو کلپ کو درست مان بھی لیا جائے تو عمران خان نے کون سی چوری کی ہے، انہوں نے گھڑی کی فروخت کا باقاعدہ بتایا اور ٹیکس ریٹرن میں بھی شو کیا . اسد عمر نے کہا کہ وزیر اعظم ہاؤس کی ریکارڈنگ تشویشناک بات ہے، شہباز شریف بھی اس وقت وزیر اعظم ہاؤس میں ہیں، کوئی بھی ریکارڈنگ نہیں ہونی چاہیے، آڈیو ریکارڈنگز سے متعلق ماضی کے عدالتی فیصلے موجود ہیں .

. .

متعلقہ خبریں