ریاض(قدرت روزنامہ)چین کے صدر شی جن پنگ نے عرب ممالک کو ڈالر کی بجائے یوآن میں تجارت کی پیشکش کردی . عرب میڈیا کے مطابق چین کے شی جن پنگ نے ریاض میں خلیج سربراہی اجلاس میں یوآن میں تیل کی تجارت پر زور دیا اور عرب رہنماؤں کو بتایا کہ چین یوآن میں تیل اور گیس خریدنے کے لیے کام کرے گا، یہ ایک ایسا اقدام ہے جو بین الاقوامی سطح پر اپنی کرنسی قائم کرنے کے بیجنگ کے ہدف کی حمایت کرے گا .
بتایا گیا ہے کہ شی جن پنگ سعودی عرب میں بات کر رہے تھے جہاں ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے چینی رہنما کے ساتھ دو "سنگ میل" عرب سربراہی اجلاس کی میزبانی کی جس میں طاقتور شہزادے کی علاقائی قدامت کو ظاہر کیا گیا، تیل برآمد کرنے والے سب سے بڑے ملک سعودی عرب اور بڑی اقتصادی قوت چین دونوں نے چینی صدر کے دورے کے دوران عدم مداخلت پر سخت پیغامات بھیجے .
دورے کے موقع پر جمعہ کے روز بات چیت کے آغاز میں ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے چین کے ساتھ تعلقات کے ایک تاریخی نئے مرحلے کا اعلان کیا، اگرچہ سعودی عرب اور چین نے کئی اسٹریٹجک اور اقتصادی شراکت داری کے معاہدوں پر دستخط کیے ہیں، کیوں کہ چینی صدر شی جن پنگ نے تعلقات میں 'نئے دور' کا آغاز کیا، جس کے تحت سعودی عرب نے اس ہفتے Huawei کے ساتھ کلاؤڈ کمپیوٹنگ اور سعودی شہروں میں ہائی ٹیک کمپلیکس بنانے کے بارے میں ایک معاہدے میں اتفاق کیا، جب کہ چینی ٹیکنالوجی کمپنی نے خلیجی ریاستوں میں 5G نیٹ ورکس بنانے میں حصہ لیا ہے .
کہا جارہا ہے کہ ریاض چین کو تیل فراہم کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے اور دونوں ممالک نے ایک مشترکہ بیان میں عالمی منڈی کے استحکام اور توانائی کے تعاون کی اہمیت کا اعادہ کیا، غیرتیل کی تجارت کو فروغ دینے اور پرامن جوہری توانائی میں تعاون بڑھانے کی کوشش کرتے ہوئے شی جن پنگ نے کہا کہ بیجنگ بڑے پیمانے پر درآمدات جاری رکھے گا، ان کے ممالک قدرتی شراکت دار ہیں جو تیل اور گیس کی ترقی میں مزید تعاون کریں گے، چین تیل اور گیس کی تجارت کے لیے یوآن کے تصفیے کے لیے شنگھائی پیٹرولیم اور نیشنل گیس ایکسچینج کا ایک پلیٹ فارم کے طور پر بھرپور استعمال کرے گا .