پاکستان نے امریکی جنگ میں ساتھ مل کر کام کیا مگر اس کے بعد پاکستان پر منفی ردعمل آیا . انہوں نے واشنگٹن پوسٹ کو واضح کیا کہ 9/11 کے بعد ہزاروں پاکستانی فوجی اپنے ہی ملک میں دہشت گردوں سے لڑتے ہوئے شہید ہوئے . انہوں نے سوال کیا کہ کیا پاکستان نے افغان نیشنل آرمی سے کہا تھا ہے کہ وہ لڑائی نہ کرے؟ فون انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے واشنگٹن کی درخواست پر طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے میں مدد کی لیکن اب نتائج کا ذمہ دار ٹھہرایا جا رہا ہے جو کہ بلکل نہ مناسب ہے . افغانستان میں عدم استحکام پاکستان کے لیے دہشت گردی، افغان مہاجرین کی آمد اور معاشی مشکلات کا باعث بن سکتا ہے . افغانستان میں امن اور استحکام کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ افغانستان میں امن کے لیے سب کو مل کر کام کرنا ہوگا کیوں کہ خطے میں امن کسی ایک کی کاوشوں سے ممکن نہیں . انہوں نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اگر نوے کی دہائی کی غلطیوں کو دہرایا گیا تو نتیجہ بھی وہی نکلے گا . . .
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)مشیر برائے قومی سلامتی ڈاکٹر معید یوسف نے واشنگٹن پوسٹ کو ایک اہم انٹرویو دیا جس میں انہوں نے دو ٹوک انداز میں پاکستان کا موقف دنیا کے سامنے پیش کیا ہے . ڈاکٹر معید یوسف نے انٹرویو دیتے ہوئے کہا پاکستان کو افغانستان میں موجودہ صورتحال کا ذمہ دار ٹھہرانا بالکل غلط ہے .
متعلقہ خبریں