انہوں نے کہا ہے کہ داسو، لاہور، کوئٹہ اور گوادر میں دہشتگرد حملوں کے ذمہ داروں کا تعین کردیا ہے، پاکستان میں امن کو نقصان پہنچانے کیلئے این ڈی ایس نے را کی مدد کی، سی پیک منصوبوں کی سیکیورٹی پر پاک فوج تعینات ہے، چینی شہریوں کی سکیورٹی کیلئے اعلیٰ سطح پر بات کی، بلوچستان میں اربوں روپے کے ترقیاتی منصوبے جاری ہیں ، جب کہ افغانستان کی صورت حال کے تناظر میں سیکیورٹی اقدامات کیے جارہے ہیں، افغانستان میں پیدا ہونے والی صورت حال غیر متوقع تھی، پاکستان میں نے پہلے ہی اقدامات اٹھانا شروع کر دیئے تھے، پاکستان نے بار ڈر کو محفوظ بنانے کے لیے اقدامات پہلے ہی کیے ہیں، سرحد کی پاکستان سائیڈ مکمل طور پر محفوظ ہے، افغانستان میں15اگست کے بعد تیزی سےتبدیلی آرہی ہے، ہم نے وہ اقدامات کیے جو پاک افغان بارڈر کے لیے بہترین تھے، صورتحال سے نمٹنے کیلئے چیک پوائنٹس پر دستے تعینات کیے . ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستان میں امن کے لیے مناسب اقدامات کیے گئے ہیں، پاکستان نے دہشت گری کیخلاف جنگ میں بے حد قربانیاں دیں، پاک افغان بارڈر پر اس وقت صورتحال نارمل ہے، سرحد پر غیر قانونی نقل و حرکت روک دی گئی ہے، 15اگست کے بعد افغان بارڈر متعدد بار بند اور کھولا گیا، افغانستان سے 130پروازیں پاکستان لینڈ کرچکی ہیں، مشرقی سرحد پر سیزفائر معاہدے کی خلاف ورزیاں ہوئیں، قوم کی حمایت سے مسلح افواج نے دہشتگردی کیخلاف جنگ میں کامیابی حاصل کی، ہم نے افغان آرمی کی پوری بریگیڈ کو تربیت فراہم کرنے کی پیشکش کی، افغان فوج کے کیڈٹس نے بھارت سے تربیت حاصل کی، صرف 6 افغان کیڈٹ پاکستان آئے باقی سب بھارت گئے، افغانستان نے اپنے ہزاروں فوجیوں کو بھارت سے ٹریننگ دینے کو ترجیح دی . میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہمارا 152 ارب ڈالر کا نقصان ہوا، 2013 میں پاکستان کو دہشت گردی کے 90 بڑے واقعات کا سامنا کرنا پڑا، پاک افغان بارڈر پر باڑ لگانے کا 90 فیصد کام مکمل ہوچکا ہے، آرمی چیف نے گزشتہ برسوں میں 4 بار افغانستان کا دورہ کیا، 6 ستمبر1965ء کے حوالے سے ہر سال یوم دفاع منایا جاتا ہے ، ہمیں شہداء کے گھروں میں جا کر انہیں سلام کرنا ہے . . .
راولپنڈی (قدرت روزنامہ) پاک فوج نے اس سال یوم دفاع و شہداء ’وطن کی مٹی گواہ رہنا‘ کے عنوان سے منانے کا اعلان کردیا . تفصیلات کے مطابق پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ترجمان پاک فوج میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بے حد قربانیاں دیں ، پاکستان کو 2013ء میں دہشت گردی کے 90 بڑے واقعات کا سامنا کرنا پڑا جب کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 80 ہزار سے زائد جانیں دیں ، قوم کی حمایت سے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کامیابی حاصل کی ، اس بار ہمیشہ کی طرح یوم شہدا قوم کے ساتھ مل کرمنائیں گے ، اس بار ’وطن کی مٹی گواہ رہنا ‘یوم دفاع کا موضوع ہے ، ہر سال 6 ستمبر 1965ء کی مناسبت سے یوم دفاع اور شہداء منایا جاتا ہے ، اس موقع پر شہر، گاؤں ، گلی ، محلوں میں جہاں شہداء ہیں ان کے گھروں کو جاکر سلام کرنا ہے .
متعلقہ خبریں