ماچھیوال میں خواتین پر ڈنڈوں سے تشدد، ویڈیو وائرل، مقدمہ درج ہونے کے باوجود کارروائی کیوں نہیں کی گئی؟ ایسا الزام کہ آپ کے غصے کی انتہا نہ رہے

وہاڑی (قدرت روزنامہ) تھانہ ماچھیوال کی حدود میں خواتین پر ڈنڈوں سے تشدد کرنے والے ملزمان کے خلاف مقدمہ تو درج ہوگیا لیکن پولیس  تاحال مرکزی ملزمان  کو گرفتار نہ کرسکی . متاثرین کا الزام ہے کہ ملزمان اہلکاروں کو روزانہ کی بنیاد پر گھر کا پکا ہوا کھانا بھجواتے ہیں جس کی وجہ سے انہیں گرفتار نہیں کیا جا رہا .

گزشتہ دنوں تھانہ ماچھیوال کی حدود میں چک نمبر 547 ای بی میں کبوتر چوری کے الزام پر نومی گجر اور عباس گجر نے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ گاؤں کے محنت کش یوسف کے گھر دھاوا بول دیا اور خواتین پر ڈنڈوں سے تشدد کرتے رہے . واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے باوجود مرکزی ملزمان کو گرفتار نہیں کیا جاسکا . ایس ایچ او تھانہ ماچھیوال کے مطابق جیسے ہی اطلاع ملی تو پولیس فوری موقع پر پہنچی لیکن ملزمان موقع سے فرار ہوگئے . پولیس نے چار نامزد ملزمان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کرتے ہوئے مقدمہ نمبر 413/21 بجرم 452/353/34 ت پ درج کرلیا تھا . پولیس نے ایک ملزم کو گرفتار کیا ہے تاہم مرکزی ملزمان تاحال مفرور ہیں . متاثرہ محنت کش یوسف کا کہنا ہے کہ مقدمہ تو درج ہوچکا ہے اور عدالت نے ملزمان کی ضمانتیں بھی مسترد کردی ہیں لیکن اس کے باوجود پولیس کی جانب سے   کارروائی نہیں کی گئی . انہوں نے الزام عائد کیا کہ ملزمان کے گھر سے روزانہ کی بنیاد پر تھانے کے سٹاف کا کھانا بن کر جاتا ہے جس کی وجہ سے انہیں گرفتار نہیں کیا جا رہا . متاثرین نے ڈی پی او وہاڑی، آر پی او ملتان، آئی جی پنجاب اور وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار سے اپیل کی ہے کہ انہیں انصاف فراہم کیا جائے اور چادر چار دیواری کا تقدس پامال کرکے خواتین کو ڈنڈوں سے تشدد کا نشانہ بنانے والے ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے . . .

متعلقہ خبریں