پاکستان نے چینی کورونا ویکسین کے کلینکل ٹرائل سے ایک کروڑ ڈالر کمالیے

کراچی (قدرت روزنامہ) پاکستان نے عالمی وباء کورونا وائرس سے بچاؤ کی چینی ویکسین کے کلینکل ٹرائل سے ایک کروڑ ڈالر کمالیے ، یہ بات قومی ادارہ صحت کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر میجر جنرل عامر اکرام نے بتائی . تفصیلات کے مطابق کراچی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان نے چینی ویکسین کین سائنو کے فیز تھری کلینکل ٹرائل سے ایک کروڑ ڈالر کمائے ، اس کے علاوہ اس وقت دنیا کے کئی دیگر ممالک بھی اپنی ویکسین کے فیز تھری کا کلینکل ٹرائل پاکستان میں کرنا چاہتے ہیں ، تجربات ہونے سے پاکستان کو کروڑوں ڈالر کی آمدنی ہو سکتی ہے .

دوسری جانب کورونا وائرس کی بھارتی قسم ڈیلٹا پر قابو پانے کے لیے ویکسین کی تیسری خوراک لگانے پر بھی غور شروع کردیا گیا ، امریکی دواساز کمپنی فائزر اور جرمن بائیو ٹیکنالوجی کمپنی بائیو این ٹیک نے اعلان کیا کہ کورونا ویکسین کی تیسری خوراک کے لیے نگران اداروں سے اجازت لے رہے ہیں، کیوں ویکسین کے جاری ٹرائل سے حاصل ہونے والے ڈیٹا سے معلوم ہوا کہ وائرس کی ابتدائی قسم اور بعد میں افریقہ میں پائے جانے والے بیٹا ویرینٹ کے خلاف ویکسین کی تیسری خوراک سے اینٹی باڈیز کی سطح پہلی دو خوراکوں کے مقابلے میں پانچ سے دس گنا بڑھ جاتی ہے ، ویکسین کی تیسری خوراک تیزی سے پھیلنے والے ڈیلٹا ویرئینٹ کے خلاف بھی مؤثر ثابت ہوگی . بیان میں مزید کہا گیا کہ فائزر اور بائیو این ٹیک احتیاطاً ایسی ویکسین بھی تیار کر رہے ہیں جو بالخصوص ڈیلٹا ویرینٹ کے خلاف تحفظ فراہم کرے گی، اس مخصوص ویکسین کی پہلی کھیپ جرمنی کے شہر مینز میں قائم بائیو این ٹیک کے پلانٹ میں تیار کی جا رہی ہے، ویکسین لگوانے کے چھ ماہ تک شدید بیماریوں کے خلاف تحفظ فراہم ہوتا ہے، تاہم وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ علامتی بیماریوں اور وائرس کی نئی نئی اقسام کے خلاف افادیت میں کمی واقع ہوتی جاتی ہے ، تیسری خوراک کی ضرورت کے حوالے سے متعلقہ حکام نے جائزہ لینا شروع کر دیا . . .

متعلقہ خبریں