یورپ جانے کے خواہشمند پاکستانیوں کے لیے اچھی خبر،اہم یورپی ملک نے پاکستان کوسفری پابندی والے ممالک کی ریڈلسٹ سے نکال دیا
ریڈلسٹ سے آؤٹ ممالک سے آئے مسافروں کو گھرپر 5 روز قرنطینہ کرنا ہوگا اور مسافرپی سی آر رپورٹ منفی آنے پر قرنطینہ ختم کرسکیں گے . آئرش حکومت نے ریڈ لسٹ سے نکالے جانے والے ممالک سے آئے مسافروں کے پاس مکمل ویکسینیشن ہونا لازمی قرار دیا ہے جبکہ اس کے علاوہ مسافروں کیلئے کورونا صحتیابی اور منفی پی سی آر رپورٹ بھی لازمی قرار دی گئی ہے . ریڈلسٹ سے نکلنے والے ممالک میں پاکستان، روس، جنوبی افریقا، بھارت اور بنگلا دیش سمیت 23 ممالک شامل ہیں . دوسری جانب برطانیہ کی جانب سے پاکستان کو ریڈلسٹ میں برقرار رکھنے کے فیصلے کیخلاف پاکستان یوکے بزنس کونسل نے احتجاج کی کال دے دی ہے، اسی طرح پاکستان یوکے بزنس کونسل نے برطانوی ہائیکورٹ سے رجوع کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ پاکستان کے ریڈلسٹ میں برقرار رہنے سے دوطرفہ تجارت متاثر ہوئی . پاکستان کورونا کے اعدادوشمار سے متعلق مطلوبہ ڈیٹا فراہم کرے، ڈیٹا کی بنیاد پر برطانیہ کے پاکستان کو ریڈلسٹ میں رکھنے کے فیصلے کو برطانوی ہائیکورٹ میں چیلنج کریں گے . پی یوبی سی عہدیدران نے کہا کہ پاکستان کو ریڈ لسٹ سے نہ نکالا گیا تو برطانوی پارلیمنٹ کے سامنے احتجاج کریں گے . مزید برآں گزشتہ روز وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی اور برطانوی ہم منصب کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا، دونوں ممالک کے وزراء خارجہ کے درمیان افغانستان کی صورتحال اور علاقائی سلامتی سے متعلق بات چیت کی گئی . برطانوی وزیرخارجہ نے برطانوی شہریوں کے انخلاء میں پاکستان کا شکریہ ادا کیا . وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے ”ریڈ لسٹ“ کا معاملہ بھی اٹھایا، انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کورونا کیسز میں بہت زیادہ بہتری آئی ہے، پاکستان کو ریڈلسٹ سے نکالا جائے . واضح رہے 26 اگست کو معلوم ہوا کہ برطانوی حکومت کا پاکستان کو سفری پابندیوں کی ریڈ لسٹ میں برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، برطانوی حکومت نے 9 اپریل سے پاکستان کو سفری پابندیوں کی ریڈ لسٹ میں شامل کر رکھا ہے . برطانوی حکومت نے کورونا کی ڈیلٹا قسم کے پھیلاو کا گڑھ بننے والے بھارت سے پہلے پاکستان کو ریڈ لسٹ میں شامل کر لیا تھا جس پر برطانیہ میں مقیم پاکستانی کمیونٹی اور اراکین برطانوی پارلیمنٹ نے شدید ردعمل دیا تھا . بعد ازاں برطانوی حکومت نے بھارت کو ریڈ لسٹ سے نکال کر امبر لسٹ میں ڈال دیا تھا، جبکہ پاکستان کو بدستور ریڈ لسٹ میں برقرار رکھا ہوا ہے . . .