نیب کی ٹیم ملزم سیف الرحمان کو 3روز سے تلاش کر رہی تھی . سیف الرحمان کو سپریم کورٹ پہنچنے کی کوشش کے دوران گرفتار کیا گیا جہاں نیب ٹیم اطلاع ملنے پر سپریم کورٹ احاطے کے باہر پہلے سے موجود تھی . نیب کے مطابق سیف الرحمان کے خلاف عوام سے اربوں روپے کے فراڈ کا الزام ہے . سیف الرحمان کو جسمانی ریمانڈ کے لیے آج احتساب عدالت ميں پیش کیا جائے گا . دوسری جانب ملزم سیف الرحمان کی احاطہ عدالت سے گرفتاری کا قائم مقام چیف جسٹس نے نوٹس لیتے ہوئے نیب سے گرفتاری پر وضاحت طلب کرلی جبکہ ملزم سیف الرحمان خان کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا . عدالت نے استفسار کیا کہ نیب وضاحت کرے ملزم کی گرفتاری کے لیے احاطہ عدالت میں دراندازی کیوں کی؟ملزم سیف الرحمان کی طرف سے ایڈووکیٹ لطیف کھوسہ پیش ہوئے . لطیف کھوسہ نے مؤقف اپنایا کہ میرا مؤکل ضمانت قبل ازگرفتاری کے لیے عدالت سرنڈر کرنے آرہا تھا لیکن نیب کے حکام احاطہ عدالت سے میرے مؤکل کو گرفتار کرکے لے گئے . ایڈووکیٹ لطیف کھوسہ کے مطابق نیب کی گاڑی نے میرے معاون وکیل کی گاڑی کو ہٹ کیا . خیال رہے ملائیشیا نژاد پاکستانی سیف الرحمان خان نیازی کی کمپنی بی فور یو گلوبل اپنے سرمایہ کاروں کو سالانہ ڈھائی گناہ تک منافع دیتی تھی . یہ منافع یقینی ہوتا ہے چاہے معیشت سکڑ ہی کیوں نہ رہی ہو جیسا کہ سال 2020 میں دیکھنے میں آیا جب کرونا وائرس نے بین الاقوامی تجارت کا پہیہ جام کیا . ایس ای سی پی نے اسے غیر قانونی قرار دے کر عوام کو اس میں سرمایہ کاری سے روک دیا تھا . . .
کراچی (قدرت روزنامہ)نیب راولپنڈی نے سرمایہ کاری کے نام پر عوام سے فراڈ کے کیس میں بی فور یو کے مالک سیف الرحمان کو گرفتار کرلیا . سیف الرحمان جمعرات 26اگست کو اسلام آباد ہائیکورٹ سے ضمانت منسوخ ہونے پر فرار ہوگئے تھے .
متعلقہ خبریں