امارات میں لگژری گاڑی رکھنے والی بھکاری خاتون پکڑی گئی

ابوظہبی (قدرت روزنامہ) متحدہ عرب امارات میں لگژری گاڑی رکھنے والی بھکاری خاتون کو گرفتار کرلیا گیا . اماراتی میڈیا کے مطابق بھیک مانگنے کے خلاف ٹھوس کوششوں کے ایک حصے کے طور پر ابوظہبی پولیس نے حالیہ مہینوں میں متعدد بھکاریوں کو گرفتار کیا ہے، جن میں ایک خاتون بھی شامل ہے جو لگژری گاڑی چلانے کے باوجود بھیک مانگ رہی ہے .


اس حوالے سے پولیس نے متنبہ کیا ہے کہ بہت سے افراد اور گروہ بھیک مانگ کر بڑی رقم اکٹھی کرتے ہوئے پائے گئے ہیں، اس لیے رہائشی صرف رجسٹرڈ تنظیموں کے ذریعے ہی عطیات دیں . متحدہ عرب امارات میں حکام نے منظم بھیک مانگنے کے خلاف انتباہ جاری کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ امارات میں گدا گری پر کم از کم ایک لاکھ درہم جرمانہ اور جیل کی سزا ہے کیوں کہ یو اے ای پینل کوڈ بھیک مانگنے کو جرم قرار دیتا ہے، جس کی وجہ سے منظم بھیک مانگنے پر سخت سزائیں ہیں .
پبلک پراسیکیوشن نے متنبہ کیا ہے کہ بھیک مانگنے کے منظم حلقے کا انتظام کرنے والے کسی بھی شخص پر کم از کم درہم ایک لاکھ درہم جرمانہ عائد کیا جائے گا اس کے علاوہ مجرم کو کم از کم 6 ماہ کے لیے جیل بھیج دیا جائے گا . اس حوالے سے کہا گیا ہے کہ جو بھی دو یا دو سے زیادہ افراد کے گروپ کے ذریعہ منظم بھیک مانگنے کا انتظام کرتا ہے اسے کم از کم 6 ماہ کی قید کی سزا سنائی جائے گی اور قانون میں مقرر کردہ کم از کم ایک لاکھ درہم جرمانہ کیا جائے گا، یہی سزا ان لوگوں پر بھی لاگو ہوگی جو لوگوں کو ریاست میں لاتا ہے اور انہیں منظم بھیک مانگنے میں استعمال کرتے ہیں .
بتایا گیا ہے کہ اس سرگرمی کو باضابطہ طور پر وفاقی حکم نامے کے قانون نمبر 31 کے 2021 کو فروغ دینے والے جرائم اور تعزیرات کے قانون کے تحت یو اے ای پینل کوڈ کے آرٹیکل 476 کے تحت جرم قرار دیا گیا ہے، ان افراد کے علاوہ جو منظم بھیک مانگنے کی سرگرمی کا انتظام کرتے ہیں، ان میں حصہ لینے والوں کو بھی کم از کم 5 ہزار درہم جرمانہ، زیادہ سے زیادہ 3 ماہ کی قید یا دونوں سزائیں بیک وقت دی جاتی ہیں، یہ سزائیں انفرادی بھکاریوں پر بھی لاگو ہوتی ہیں، ساتھ ہی وہ لوگ جو فنڈز یا غیرمعمولی فوائد کے لیے آن لائن درخواستیں بانٹتے ہوئے پائے جاتے ہیں .

. .

متعلقہ خبریں