نیب ترامیم کیس،سپریم کورٹ کا عمران خان کو طلب کرنے کا عندیہ

اسلام آباد (قدرت روزنامہ) نیب ترامیم کیس میں سپریم کورٹ نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کو طلب کرنے کا عندیہ دے دیا . تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں نیب ترامیم کیخلاف عمران خان کی درخواست پر سماعت ہوئی،چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمر عطاء بندیال کی سربراہی میں 3 رکنی خصوصی بینچ نے درخواست پر سماعت کی .

چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دئیے کہ کیوں نہ عمران خان کو بلا کر پوچھا جائے کہ اسمبلی نہیں جانا تو الیکشن کیوں لڑ رہے ہیں؟ .
جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دئیے کہ نیب ترامیم صرف اپنے فائدے کیلئے کی گئیں،نیب ترامیم چند افراد کیلئے کی گئیں جن کے اپنے مفادات تھے . کیا عدالت اسمبلی بائیکاٹ پر کسی کا حق دعویٰ مسترد کر سکتی ہے؟ حکومتی وکیل مخدوم علی خان نے کہا کہ عمران خان نے ہنگامی بنیادوں پر آرڈیننس لاکر نیب قانون میں ترمیم کی .
چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ آرڈیننس عارضی قانون سازی ہوتی ہے،حالیہ ترامیم مستقل نوعیت کی ہیں،آرڈیننس لانے کی وجہ اسمبلی میں اکثریت نہ ہونا بھی ہوتی ہے،عدالت نے کیس کی سماعت کل تک ملتوی کر دی .

قبل ازیں دوران سماعت عدالت میں عام انتخابات کا تذکرہ بھی ہوا . چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ ملک میں تمام مسائل کا حل عوام کے فیصلے سے ہی ممکن ہے،موجودہ حکومت کے قیام کو 8 ماہ ہو چکے ہیں،الیکشن کمیشن نے اسپیکر رولنگ میں کہا تھا کہ نومبر 2022 میں انتخابات کرانے کیلئے تیار ہوں گے . چیف جسٹس عمر عطاء بندیال نے ریمارکس دئیے کہ موجودہ پارلیمنٹ دانستہ طور پر نامکمل رکھا گیا ہے،موجودہ پارلیمنٹ سے ہونے والی قانون سازی بھی متنازع ہو رہی ہے .
دوران سماعت حکومتی وکیل مخدوم علی خان نےکہا کہ عمران خان کو درخواست دائر کرنے کا کوئی استحقاق نہیں تھا،عدالت کو دیکھنا ہے کہ بنیادی حق کے تحت مقدمات کا معیار کیا ہے،کیا کوئی بھی شخص اٹھ کر مفروضے پر قانون سازی چیلنج کر سکتا ہے . چیف جسٹس نے عمران خان کو استحقاق نہ ہونے کا اعتراض مسترد کر دیا اور ریمارکس دئیے کہ درخواست گزار عمران خان عام آدمی نہیں ہے . عمران خان ملک کی بڑی پارٹی کے سربراہ ہیں اور وہ سابق وزیراعظم رہ چکے ہیں .

. .

متعلقہ خبریں