انہوں نے کہا کہ ہر صوبے اور علاقے میں مختلف جماعتوں درمیان مقابلہ ہوا، ایک وقت تھا بے نظیر بھٹو کی حیثیت تھی کہ چاروں صوبوں کی زنجیر بے نظیر، آج حیثیت صرف عمران خان کی ہے، عمران خان کا پورے پاکستان میں ایک قد ہے، ان کو پشاور، کوئٹہ کراچی ،گلگت اور لاہور ہر جگہ میں ملتا ہے، اس کے علاوہ کسی سیاسی جماعت کا قد نہیں ہے کہ وہ چاروں صوبوں مقبول ہو، اگلے الیکشن میں وسطی پنجاب میں تحریک انصاف کا مقابلہ ن لیگ سے ہوگا، اندرون سندھ میں پیپلزپارٹی سے ہوگا ، جنوبی خیبرپختونخواہ میں جے یوآئی ف اور وسطی کے پی میں اے این پی سے مقابلہ ہوگا . دوسری جانب وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات فواد چوہدری کی جانب سے اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کی گرفتاری کے اشارے پر مسلم لیگ ن نے چیئرمین نیب سے وضاحت مانگ لی . مسلم لیگ ن کے رہنما سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ چیئرمین نیب بتائیں وزیروں کا نیب سے کیا تعلق جو گرفتاریوں کی پیش گوئیاں کر رہے ہیں ، نیب سیاست کو توڑنے جوڑنے اور کرپشن چھپانے کا نظام ہے، ایک دن احتساب کرنے والوں کا احتساب ہوگا . اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چینی میں 800 ارب کھا جائیں، نیب کچھ نہیں کرے گا، گندم میں 400 ارب کھا جائیں، نیب کچھ نہیں کرے گا، ادویات میں ڈیڑھ سو ارب کھا جائیں، نیب کچھ نہیں کرے گا ، چیئرمین نیب کو ایل این جی کے مہنگے سودے نظر نہیں آتے ، کل حکومت نے تاریخ کا سب سے مہنگا ایل این جی کا سودا کیا ، امید ہے آج چیئرمین نیب نے بھی اخبار پڑھا ہوگا . خیال رہے کہ وفاقی وزیر فواد چوہدری نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی گرفتاری کا اشارہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ مضبوط کیسزکی بدولت لگتا نہیں شہباز شریف زیادہ دیر جلسوں سے خطاب کرسکیں گے ، شہباز شریف سیاست چھوڑیں اور اپنے وکیلوں کے ساتھ مشورہ کریں . .
لاہور((قدرت روزنامہ) وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات فواد چودھری نے کہا ہے کہ کرپٹ اشرافیہ انتظار میں ہے اگلے آرمی چیف سے معاملات طے کرلیں گے، میرٹ پر کیسز کا فیصلہ ہوا تو سارے جیلوں میں ہوں گے، دوسروں کی بیساکھیوں کا سہارا لینے والے ہی ایسی سوچ رکھتے ہیں . انہوں نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ ن کا طرز سیاست ان کی تاریخ کے عین مطابق ہے، 1987میں جونیجو کی پیٹھ کی کمر میں خنجر گھونپا اور سیاست میں آئے، اس کے بعد اب تک کب انہوں نے قانون کی پاسداری کی ہے، ہمیشہ آئین شکنی کی ہے، سارے لوگ ان کے پیچھے ہاتھ جوڑ کرکھڑے ہوتے ہیں، کوئی ایک الیکشن ایسا نہیں ہے جس میں مسلم لیگ ن جیتی ہو اور وہ الیکشن گٹھ جوڑ کرکے نہ ہوا ہو؟ میرٹ پر کیسز کا فیصلہ ہوا تو سارے جیلوں میں ہوں گے، کرپٹ اشرافیہ اس انتظار میں ہے کہ موجودہ آرمی چیف چلے جائیں گے تو اگلا آرمی چیف ان سے معاملات طے کرلے گا، وہ نہیں ہوں گے تو اس سے اگلے آرمی چیف، کیونکہ یہ دوسروں کی بیساکھیوں کا سہارا لیتے ہیں، اسی لیے اس طرح کی سوچ رکھتے ہیں .
متعلقہ خبریں