’عجلت میں انخلاءافغان عوام کو تنہا چھوڑنے کے مترادف ہے ‘ شاہ محمود قریشی نے عالمی برادری کو تنبیہ کردی
شاہ محمود قریشی نے کہاکہ طالبان کو بین الاقوامی قوانین اور روایات کا احترام یقینی بنانا ہوگا ،افغانوں کی انسانی و مالی معاونت کو یقینی بنایا جائے تاکہ وہ اقتصادی طور پر دیوالیہ نہ ہو پائیں، دیوالیہ ہونے کی صورت میں نتائج مزید خطرناک ہو سکتے ہیں، یہ مت بھولیے کہ لاکھوں افغان مہاجرین پچھلی چار دہائیوں سے پاکستان میں موجود ہیں، طالبان کی کابل آمد سے افغان مہاجرین کے اندر وطن واپسی کی امید کا پیدا ہونا اور ان کی جانب سے مسرت کا اظہار، فطری بات ہے . انہوں نے کہاکہ پاکستان پر بے بنیاد الزامات کا سلسلہ بہت عرصے سے جاری ہے، پاکستان، نے خلوص نیت کیساتھ، افغانستان میں قیام امن کی عالمی کاوشوں میں معاونت کی، الزامات لگانے والوں کو یہ بات ضرور یاد رکھنی چاہیئے کہ طالبان پہلے سے افغانستان میں موجود تھے، طالبان قیادت دوحہ میں مذاکرات کر رہی تھی، افغانستان کے چالیس سے پنتالیس فیصد علاقہ پر طالبان کی عملداری پہلے سے تھی . . .