اسلام آباد (قدرت روزنامہ)سپریم کورٹ آف پاکستان کے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا ہے کہ ضمانت قبل از گرفتاری اس وقت بنتی ہے جب ایف آئی آر میں بدنیتی واضح ہو۔یہ بات سپریم کورٹ میں ضمانت قبل از گرفتاری کیس میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اہم ریمارکس دیتے ہوئے کہی ہے۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا اپنے ریمارکس میں کہنا ہے کہ بدنیتی نہ ہو تو ناقابلِ ضمانت جرم میں ضمانت قبل از گرفتاری کیسے دیں؟
انہوں نے ملزم کے وکیل سے مکالمے میں کہا ہے کہ کہانیاں پولیس کو سنائیے، ہو سکتا ہے کہ آپ کی کہانی پر تفتیشی افسر پرچہ خارج کر دے، ہم نے کہانی نہیں قانون کو دیکھنا ہے۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے استفسار کیا کہ بتائیں آپ کے کیس میں بدنیتی کہاں ہے؟عدالتِ عظمیٰ نے ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست واپس لینے پر نمٹا دی۔
ہوبارٹ(قدرت روزنامہ)آسٹریلیا کیخلاف تیسرے اور آخری ٹی ٹوئنٹی میچ میں کپتان محمد رضوان کو آرام…
اسلام آباد(قدرت روزنامہ) انسداد دہشت گردی کیلئے نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کے معاملہ پر…
اسلام آباد(قدرت روزنامہ)ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں بشریٰ بی بی کی حاضری سے…
سڈنی (قدرت روزنامہ)قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان محمد رضوان نے اپنے کیپنگ گلوز اور شرٹ…
اسلام آباد(قدرت روزنامہ)عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق وفاقی وزیر شیخ رشید احمد نے…
لندن (قدرت روزنامہ) لندن کی عدالت نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف…