ملزم ندیم نے بتایا کہ پارٹی کیلئے لڑکیوں کو 15 ہزار روپے میں شاہدرہ سے بک کیا اور انہیں رات 2 بجے کے بجائے صبح 7 بجے گھر چھوڑا، اس موقع پر پیسوں کے معاملے پر لڑکیوں کیساتھ جھگڑا ہوا جس پر انہوں نے زیادتی کا الزام عائد کیا ہے . واضح رہے کہ لاہور کے علاقے گجر پورہ کی فیکٹری میں 2 لڑکیوں سے 7 ملزمان کی مبینہ اجتماعی زیادتی کا مقدمہ درج کیا گیا تھا اور متاثرہ لڑکیوں کی والدہ نے الزام عائد کیا کہ ملزمان نے لڑکیوں کو شاہدرہ سے اغوا کیا، فیکٹری میں لائے اور نشہ آور چیز پلاکر زیادتی کا نشانہ بنایا . متاثرہ لڑکیوں کی والدہ کی مدعیت میں درج ایف آئی آر میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ ملزمان نے دونوں خواتین کو شاہدرہ سے اغوا کیا . ایف آئی آر میں کہا گیا کہ ملزمان انہیں فیکٹری میں لائے اور نشہ آور چیز پلا کر زیادتی کا نشانہ بنادیا . ایس ایس پی آپریشنز وقار صہیب اطلاع ملنے پر موقع پر پہنچ گئے جبکہ پولیس نے شواہد اکٹھے کئے اور معاملے کی تفتیش شروع کر دی . ایس ایس پی آپریشنز کا دعویٰ ہے کہ لڑکیاں اپنی مرضی سے فیکٹری آئی تھیں، ابتدائی تحقیقات کے مطابق واقعہ زبردستی کا نہیں . . .
لاہور(قدرت روزنامہ) صوبائی دارالحکومت لاہور کے علاقے گجرپورہ میں 2 لڑکیوں کیساتھ مبینہ زیادتی کے کیس میں فیکٹری مالک کا بیان سامنے آ گیا ہے جس کا کہنا ہے کہ لڑکیوں کو پارٹی کیلئے بک کیا گیا .
میڈیا رپورٹس کے مطابق گجر پورہ میں 2 لڑکیوں کیساتھ مبینہ زیادتی کیس میں فیکٹری مالک اور ملزم ندیم نے اپنے بیان میں بتایا ہے کہ کزن عرفان کے ہاں بیٹے کی پیدائش پر پارٹی کا پروگرام بنایا اور عرفان نے پارٹی کیلئے دیگر 5 دوستوں کو بھی فیکٹری بلا لیا .
متعلقہ خبریں