پی ایس ایل کو امریکا منتقل کرنے پر غور شروع کر دیا گیا

اسلام آباد(قدرت روزنامہ)پاکستان کرکٹ بورڈ اور پاکستان سپر لیگ فرنچائز مالکان کی گزشتہ روز ٹیلی کانفرنس کے ذریعے میٹنگ ہوئی، جس میں پی ایس ایل 8 کے راولپنڈی اور لاہور میں میچز کے انعقاد پر تعطل پر بات چیت ہوئی . اجلاس میں متفقہ طور پر فیصلہ ہوا کہ

جمعہ کے موقف کر برقرار رکھیں گے یعنی غیر ملکی کھلاڑیوں کی سکیورٹی فراہم کرنے کیلئے پنجاب حکومت کو کوئی ادائیگی نہ کی جائے کیونکہ یہ حکومت وقت اور ریاستی اداروں کی ذمہ داری ہوتی ہے .

پاکستان سپر لیگ فرنچائزز کا بھی یہی کہنا ہے کہ پی سی بی ٹورنامنٹ کو واپس متحدہ عرب امارات لے جانے یا امریکہ جیسے نئے مقام پر جانے کے امکانات تلاش کرنا شروع کرے . اس سے قبل اتوار کی صبح پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین نجم سیٹھی نے بھی وزیراعظم شہباز شریف سے رابطہ کیا . خیال رہے کہ اس سے قبل بھی وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی انتظامی کمیٹی کے چیئرمین نجم سیٹھی کو پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے آٹھویں سیزن کے بقیہ میچز کے انعقاد کے حوالے سے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرادی . پی سی بی ذرائع کے مطابق نجم سیٹھی نے وزیراعظم شہبازشریف سے ٹیلیفونک رابطہ کیااور انہیں پی ایس ایل 8 کے بقیہ میچز کی منتقلی کے معاملے سے آگاہ کیا . ٹیلی فون کال پر ہوئی گفتگو میں نجم سیٹھی نے وزیراعظم کو پنجاب کی نگراں حکومت کے رویے سے متعلق بھی آگاہ کیا تاہم وزیراعظم نے نجم سیٹھی کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ پی ایس ایل قومی ایونٹ ہے،آپ کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے .

خیال رہے کہ پی سی بی نگران حکومت کو ایک روپیہ بھی نہ دینے پر بضد ہے اور اگر نگران حکومت بات نہیں سنتی تو میچز منگل سے کراچی شفٹ کیے جاسکتے ہیں . دوسری جانب پی ایس ایل 8 کے بقیہ میچز شیڈول کے مطابق ہونے کا امکان ہے . ذرائع کے مطابق پی سی بی نے کراچی میں موجود براڈ کاسٹرز کو راولپنڈی جانے کے احکامات دے دیے ہیں جس کے بعد براڈ کاسٹرز شیڈول کے مطابق

آج رات اور کل صبح راولپنڈی روانہ ہوں گے . پی ایس ایل کے راولپنڈی میں شیڈول میچز یکم مارچ سے شروع ہوں گے اور پی سی بی کو پنجاب حکومت کے ساتھ معاملات جلد حل ہونے کی امید ہے . واضح رہے کہ حکومتِ پنجاب نے سیکیورٹی فنڈز کا مطالبہ 45 کروڑ روپے سے کم کر کے 25 کروڑ روپے کر دیا لیکن پی سی بی نے یہ کہہ کر انکار کردیا کہ 2014 میں طے پانے والے معاہدوں کے مطابق

ٹیموں کو تحفظ فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے . ذرائع کے مطابق پی سی بی کا مؤقف واضح ہے تاہم حکومت پنجاب واضح نہیں ہے، پہلے اس نے ایک بجٹ بھیجا جس میں پی سی بی کو 90 کروڑ روپے ادا کرنے کا کہا گیا،پھر آہستہ آہستہ اسے کم کیا گیا اور اب معاملہ 25 کروڑ روپے پر آ گیا ہے . دریں اثنا ء پی سی بی ذرائع نے بتایا کہ حکومت پنجاب کے مؤقف کے سبب غیر ملکی کھلاڑیوں کو ممکنہ طور پر

اپنی متعلقہ فرنچائزز سے نکلتے دیکھا جاسکتا ہے . ذرائع نے بتایا کہ حکومت کو واضح پیغام دیا گیا ہے کہ اگر حکومت غیر ملکی کھلاڑیوں کو صدارتی سطح کی سیکیورٹی فراہم نہیں کرے گی تو فیڈریشن آف انٹرنیشنل کرکٹرز ایسوسی ایشن (فیکا) تمام غیر ملکی کھلاڑیوں کو واپس بلالے گی .

دوسری جانب پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے فرنچائزز مالکان نے ٹورنامنٹ کے میچز یو اے ای یا امریکا میں کرانے کی خواہش کا اظہار کیا ہے . پی ایس ایل 8 کے میچز کی لاہور سے منتقلی کے معاملے پر پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) اور فرنچائزز اپنے مؤقف پر قائم ہیں کہ

سکیورٹی کی مد میں پنجاب حکومت کوپی سی بی کی طرف سے ادائیگی نہیں کی جائے گی اور پی سی بی لاہور میں دو میچز کرانے کے فیصلے پر قائم ہے . ذرائع کے مطابق پی سی بی کا مؤقف ہے غیر ملکی کھلاڑیوں اور ٹیموں کو سکیورٹی دینا حکومت کی ذمہ داری ہے .

ذرائع کا بتانا ہے کہ فرنچائزز کی خواہش ہے کہ پی ایس ایل میچز متحدہ عرب امارات یا امریکا میں کرانے کے امکانات کا بھی جائزہ لیا جائے . ذرائع کے مطابق کرکٹ بورڈ چاہتا ہے کہ پی سی بی پیٹرن ان چیف وزیراعظم انٹرنیشنل برانڈ پی ایس ایل کو بیورو کریٹک مداخلت سے بچائیں . ذرائع کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ لاہور سے میچز منتقل کرنے کے فیصلے پر قائم ہے .

. .

متعلقہ خبریں