خیبرپختونخوا حکومت کا خواتین کیلئے مختص پِنک بسوں کا منصوبہ ناکام ہوگیا

پشاور(قدرت روزنامہ) خیبرپختونخوا حکومت کا خواتین کیلئے مختص پِنک بسوں کا منصوبہ ناکام ہوگیا، 14 پنک بسیں تعلیمی اداروں کو دینے کا فیصلہ کرلیا، منصوبہ ناکامی کے بعد بسیں تین سال تک مختلف اسٹینڈز میں کھڑی رہیں، جس سے بسوں کی حالت خراب ہونے لگی تھی . تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوا حکومت کا خواتین کیلئے مختص پِنک بسوں کا منصوبہ ناکام ہوگیا ہے .

جس کے باعث پنک بسیں ایجوکیشن اداروں کے حوالے کردی گئیں،14 بسوں میں سے صوبے کے 12 بسیں گرلز ڈگری کالجز اور 2 بسیں مردان ویمن یونیورسٹی کو دی جا رہی ہیں . معاون خصوصی ہائیر ایجوکیشن و اطلاعات کامران بنگش نے بسوں کی چابیاں مختلف کالجز کے پرنسپلز کے حوالے کردی ہیں . کامران بنگش نے میڈیا سے گفتگو کو بتایا کہ دو اضلاع میں خواتین کو سفری سہولیات کیلئے بسیں چلانے کا منصوبہ شروع کیا گیا تھا، لیکن کچھ وجوہات کی بناء پر کامیاب نہ ہوسکا . تین سال تک مختلف اسٹینڈز میں کھڑی بسوں کی حالت خراب ہونے لگی تھی، محکمہ اعلیٰ تعلیم کی درخواست پر ان بسوں کو ٹرانس پشاور سے محکمہ ہائیر ایجوکیشن کے حوالے کیا گیا، اب یہ بسیں مختلف گرلز کالجز میں طالبات کی سفری سہولت کے لیے استعمال ہوں گی اور ایک ہفتے کے اندر یہ بسیں چلتی نظر آئیں گی . انہوں نے کہا کہ قبائلی اضلاع کیلئے 45 بسوں کا آرڈر دے چکے ہیں، بندوبستی اضلاع میں سال 20-21 میں 40 پروفیشنل کالجز بنانے جا رہے ہیں . اسی طرح وزیراعظم عمران خان کی مرغی پال اسکیم بھی ناکام ہوگئی، وزیراعظم عمران خان کو پیش کرنے کیلئے مرغی پال اسکیم میں کارکردگی سے متعلق رپورٹ تیار کی گئی ہے، رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ وزیراعظم کا ملکی معیشت میں اضافے کے لیے مرغی پال اسکیم کا منصوبہ کارآمد ثابت نہیں ہوا، مرغیاں لینے والوں نے انڈے مارکیٹ میں بیچنے کی بجائے گھر میں کھائے . مرغی پال اسکیم کے تحت کچھ لوگوں کی مرغیوں نے تو انڈے بھی نہ دئیے، اسی طرح حکومت سے سستی مرغیاں لینے والوں میں 3 فیصد لوگوں کی مرغیاں مر گئیں . جس کے باعث ایسے لوگ مرغیوں کے انڈوں سے فائدہ نہیں اٹھا سکے . . .

متعلقہ خبریں