رمضان کے دوران سستی اور تھکاوٹ سے بچنے کیلئے مفید مشورے

لاہور(قدرت روزنامہ) رمضان کے دوران دو بار کھانے (سحری اور افطار) کے باعث نیند، غذائی شیڈول اور دیگر سرگرمیوں پر اثرات مرتب ہوتے ہیں جس کی وجہ سے رمضان کے دوران لوگوں کو سستی، تھکاوٹ اور جسمانی توانائی میں کمی کے احساسات کا زیادہ سامنا ہوتا ہے مگر سستی اور تھکاوٹ کے اس احساس سے بچنا زیادہ مشکل نہیں اور چند عام چیزوں کے ذریعے ایسا ممکن ہے۔

سحری لازمی کریں

سحری روزوں کے معمولات کا اہم ترین حصہ ہے۔روزہ رکھنے والے فرد کو روزمرہ کے کاموں کے لیے توانائی کی ضرورت ہوتی ہے اور افطار تک کچھ کھانا پینا ممکن نہیں ہوتا، تو سحری جسمانی توانائی کو برقرار رکھنے کے لیے اہم ہے۔سحری میں صحت کے لیے مفید غذاؤں کا استعمال دن بھر توانائی برقرار رکھنے میں مدد فراہم کرتا ہے جس کے باعث تھکاوٹ کا احساس طاری نہیں ہوتا۔

پائن ایپل سوڈا بنانے کی ترکیب
مختصر قیلولہ

ہماری جسمانی صحت کے لیے نیند بہت اہم ہوتی ہے اور عموماً رمضان کے مہینے میں نیند کا دورانیہ گھٹ جاتا ہے۔یہی وجہ ہے کہ دوپہر میں 20 سے 30 منٹ کے مختصر قیلولے سے رات کی نیند کی کمی کو کچھ حد تک پورا کرنے میں مدد ملتی ہے۔اس مختصر نیند سے جسمانی توانائی میں اضافہ ہوتا ہے، البتہ دن میں زیادہ وقت تک سونے سے گریز کریں کیونکہ اس سے سستی اور تھکاوٹ کا احساس مزید بڑھ سکتا ہے۔

روزے کے دوران پانی کی کمی یا ڈی ہائیڈریشن سے بچنا بہت اہم ہوتا ہے۔پانی کی کمی سے سردرد، سستی اور تھکاوٹ جیسے احساسات کا سامنا ہوتا ہے تو یہ ضروری ہے کہ افطار سے سحر تک مناسب مقدار میں پانی پینا عادت بنائیں۔البتہ زیادہ مقدار میں کافی، چائے یا چینی سے بنے مشروبات کے استعمال سے گریز کریں کیونکہ ان سے پیاس اور ڈی ہائیڈریشن کا مسئلہ ہو سکتا ہے۔اسی طرح سورج کی روشنی میں زیادہ وقت تک گھومنے سے گریز کریں تاکہ جسم پانی کی کمی کا شکار نہ ہو۔

افطار میں بہت زیادہ کھانے سے گریز کریں

دن بھر غذا اور پانی سے دوری کے باعث کچھ افراد افطار میں ضرورت سے زیادہ کھا لیتے ہیں جس کے نتیجے میں سستی، پیٹ میں تکلیف اور نظام ہاضمہ کے مسائل کا سامنا ہوتا ہے۔تو ضروری ہے کہ افطار میں غذا کی مقدار پر نظر رکھیں اور ایسی غذاؤں کو ترجیح دیں جن کو ہضم ہونے میں زیادہ وقت لگتا ہے تاکہ جسم کو توانائی فراہم ہوتی رہے اور تھکاوٹ کا سامنا نہ ہو۔افطار کے دوران فاسٹ فوڈ یا تلی ہوئی غذاؤں کے زیادہ استعمال سے بھی گریز کریں۔

پورا دن آرام کرنے سے گریز کریں

اگرچہ روزے کے دوران سخت محنت کرنے کا مشورہ تو نہیں دیا جا سکتا مگر اس کا مطلب یہ نہیں کہ روزمرہ کے کاموں کو بھی کرنے سے گریز کریں۔جسم کو توانائی کی سطح کو برقرار رکھنے کی ضرورت ہوتی ہے اور دن بھر کچھ کیے بغیر آرام کرنے سے یہ سطح گھٹ جاتی ہے۔یہی وجہ ہے کہ روزمرہ کے امور سرانجام دینے سے جسمانی توانائی کو مستحکم رکھنے میں مدد ملتی ہے۔

مقامی میڈیا کے مطابق یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔

Recent Posts

آبِ زمزم: برکت، معیار اور خدمت کی عظیم روایت

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)زمزم اسلامی تاریخ میں نہ صرف ایک مقدس اور مبارک پانی کے…

7 mins ago

گلوکارہ نوراں لال کی زندگی کا سب سے بڑا پچھتاوا کیا ہے؟

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)نوراں لال ایک باصلاحیت اور مشہور پاکستانی پنجابی گلوکارہ ہیں جنہوں نے…

26 mins ago

دی گارجین کا ایکس پر اب کوئی پوسٹ نہ کرنے کا فیصلہ، مگر کیوں؟

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)مؤقر برطانوی جریدے دی گارجین نے ایلون مسک کے سوشل میڈیا پلیٹ…

36 mins ago

’لگتا ہے فخر زمان کو ایک اور نوٹس آئے گا‘، حارث رؤف نے یہ بات کیوں کہی؟

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)قومی کرکٹ ٹیم کے اوپننگ بیٹر فخر زمان بابر اعظم کے حق…

43 mins ago

کراچی، ڈیفنس میں سینیئر وکیل پر مسلح افراد کا حملہ

کراچی (قدرت روزنامہ)کراچی کے علاقے ڈیفنس میں کھڈا مارکیٹ میں جھگڑے کے دوران تشدد سے…

52 mins ago

عمرے کی ادائیگی سے واپسی پر خاتون 20 تولہ سونا چوری کے الزام میں گرفتار

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)کراچی میں ایک خاتون نے مبینہ طور پر پڑوسی کا 20 تولہ…

1 hour ago