پاکستان کو دوبارہ آئی ایم ایف کا ایک نیا، وسیع اور طویل مدتی پروگرام حاصل کرنا پڑے گا، بڑا دعویٰ

لاہور(قدرت روزنامہ)پاکستان ٹیکس ایڈوائزر زایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی کے بعد ہی ورلڈ بینک، ایشین ڈیو یلپمنٹ بینک، اسلامک ڈیویلپمنٹ بینک سمیت دوسرے اداروں سے 4 سے 5 ارب ڈالر ملنے کی توقع ہے،پاکستان کو اس پروگرام کے بعد بھی

دوبارہ آئی ایم ایف کا ایک نیا، وسیع اور طویل مدتی پروگرام حاصل کرنا پڑے گا،بڑے پیمانے پر نرم شرائط پر ڈیٹ ری اسٹرکچرنگ کروانا ہوگی ،دوست ممالک کو مالیاتی ٹرانسپیرنسی کا یقین دلاتے ہوئے اسٹیٹ بینک میں 2023 – 24 کے دوران میچور ہونے والے تمام ڈیپازٹس پر رول اور حاصل کرنا ہو گا . ان خیالات کا اظہار ایسوسی ایشن کے صدر میاں عبدالغفار اورجنرل سیکرٹری خواجہ ریاض حسین نے اپنے مشترکہ بیان میں کیا .

انہوں نے کہاکہ یقینی طور پر حکومت کی معاشی ٹیم موجودہ حالات اور آنے والے وقت کے تناظر میں مصوبہ بندی کر رہی ہو گی لیکن اس کے لئے مشاورت کا دائرہ وسیع کیا جائے ، پرائیویٹ سیکٹر کے معاشی ماہرین سے بھی معاونت لی جائے کہ ہم موجودہ حالات سے کس طرح چھٹکارا حاصل کر سکتے ہیں . انہوںنے کہاکہ ایسا نہیں ہے کہ ہمیں آئی ایم ایف سے قرض مل جائے گا تو ہماری مشکلات حل ہو جائیں گی بلکہ ہمیں آنے والے وقت کے لئے ابھی سے پیشگی تیاری شروع کرنی چاہیے .

. .

متعلقہ خبریں