ثانیہ مرزا نے لکھا کہ اس میں اذنسوئوں کے ساتھ ہنسی بھی ہوتی ہے، درد اور محنت کے ساتھ زخم بھی ہوتے ہیں اور ساتھ ہی ان زخموں سے صحتیاب ہونے کی طاقت کی تلاش بھی ہوتی ہے . انہوں نے لکھا کہ یہاں جب بھی آپ کورٹ میں قدم رکھتے ہیں تو سب سے زیادہ پرفارم کرنے کا دبائو آپ کی بہترین صلاحیت پر حاوی ہوتا ہے . بھارتی ٹینس اسٹار نے لکھا کہ یہاں عزم، تکرار اور ابھرنے کی قوت ہے، یہ لاکھوں کی محبت اور کچھ کی نفرتیں بھی ہیں . انہوں نے لکھا کہ ہم سخت نقصان کے بعد اٹھتے ہیں، آنسو پونچھتے ہیں اور زیادہ محنت کرتے ہیں اور اس دوران ٹیم اور خاندان سب آپ کے ساتھ ہوتے ہیں،جذبات، خوشی، آنسو، درد، پسینہ اور خون سب کچھ حقیقی ہے اور اعلیٰ سطح پر کھیلنا ایک اعزاز ہے . شعیب ملک کی اہلیہ نے لکھا کہ یہ یقین ہے جو ہمیں آگے بڑھنے کی ہمت دیتا ہے، خود پر اور ہماری قابلیت پر یقین دلاتا ہے، یہ ایک ایسا سفر ہے جس کے لیے ہمیشہ شکرگزار ہوں کیونکہ اس سفر نے مجھے بتایا کہ میں کون ہوں . ثانیہ مرزا نے اپنے نوٹ کا اختتام کرتے ہوئے لکھا کہ بہت ساری چیزیں بدل جاتی ہیں لیکن کھیلنا اور پرفارم کرنا کبھی نہیں بھولتیں، ٹیم اور فیملی جو ان کا بھرپور ساتھ دیتی ہے، یہ انہیں احساس دلاتی ہے کہ خواب پورے ہوتے ہیں . انہوں نے لکھا کہ ان تمام سالوں میں سب سے جو پیار ملا ہے اس کی قدر کرتی ہوں لہٰذا میرے سفر کا حصہ بننے کے لیے سب کا شکریہ . . .
نئی دہلی (قدرت روزنامہ)معروف بھارتی ٹینس اسٹار اور پاکستانی کرکٹر شعیب ملک کی اہلیہ ثانیہ مرزا نے ایتھلیٹ کی زندگی پر ایک تفصیلی نوٹ سوشل میڈیا پر شیئر کیا ہے جس میں انہوں نے بتایا ہے کہ ایک ایتھلیٹ کو اپنی زندگی میں کن حالات سے گزرنا پڑتا ہے . انہوں نے لکھا کہ ایک ایتھلیٹ کی زندگی ہر گزرتے دن اور ہفتوں کے ساتھ دل شکنی اور فتوحات سے بھری ہوئی ہوتی ہے .
متعلقہ خبریں