انہوں نے کہا کہ لینڈ ریکارڈ ڈیجیٹلائز ہونے سے شفافیت آئے گی، زمینوں پر قبضے کا خاتمہ ہوگا، آئندہ 6 ماہ میں اسلام آباد، لاہور اور کراچی کی ڈیجیٹلائز میپنگ ہوجائے گی . عمران خان نے مزید کہا کہ طاقتور لوگ اوورسیز پاکستانیوں کے گھروں پر بھی قبضہ کرلیتے ہیں، کمپیوٹرائزڈ ریکارڈ سے پتا چل جائے گا کہ پلاٹ کس کا ہے . اُن کا کہنا تھا کہ لینڈ ریکارڈ بہت پہلے کمپیوٹرائزڈ ہوجانا چاہیے تھا، ملک میں قانون کی بالادستی ہوتی ہے تو سرمایہ آتا ہے، عدالتوں میں 50 فیصد کیسز زمینوں کے ہوتےہیں . وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ اسلام آباد میں جنگلات کی ایک ہزار ایکڑ زمین پر قبضہ تھا، مجھے پتہ ہے اب بھی کس شہر میں مشکلات پیش آرہی ہیں . انہوں نے کہا کہ شفافیت کا خطرہ ان لوگوں کو ہے جنہوں نے شفافیت نہ ہونے سے پیسہ بنایا، طاقتور قبضہ گروپ کسی کی زمین پر قبضہ کرلیں تو سسٹم کی وجہ سے چھڑانا ناممکن ہے . عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں ہم نے قانون کی حکمرانی قائم نہیں کی، قانون کی حکمرانی سے سرمایہ کاری آتی ہے، اوورسیز پاکستانیوں کو سب سے زیادہ ڈر زمین پر قبضےکا رہتا ہے . اُن کا کہنا تھا کہ شیر شاہ سوری کے زمانے کا نظام چلا آرہا ہے، ٹیکنالوجی کے ذریعے عام لوگوں کے لیے آسانیاں پیدا کررہے ہیں . وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حکومت کی زمینوں کو بچانا بہت ضروری ہے، اسلام آباد میں 300 ارب روپے مالیت کی اراضی پر قبضہ تھا، تین سال میں جتنے قبضے چھڑوائے، اربوں روپے کی سرکاری زمین سے چھڑائے ہیں . انہوں نے کہا کہ شہروں میں آلودگی بہت بڑا خطرہ ہے، میپنگ کے ذریعے آسانی سے سبزے والے علاقوں کی نگرانی کرسکیں گے . عمران خان نے کہا کہ زمین ٹرانسفر کرنا نہایت مشکل تھا، پیسے دینا پڑتے تھے، اب شفافیت آئے گی اور آسانی بھی ہوگی، 6، 7 ماہ میں آپ گھر بیٹھے بیٹھے آن لائن ٹرانسفر کراسکیں گے . اُن کا کہنا تھا کہ سمندر پار پاکستانیوں کیلئے مناسب ماحول فراہم ہو تو وہ اپنے ملک میں سرمایہ کریں گے، سرمایہ کاری کیلئے ملک میں قانون کا یکساں نفاذ ضروری ہے . . .
(قدرت روزنامہ)وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ طاقتور لوگوں نے زمین پر قبضے کرکے کروڑوں روپے بنائے، قبضہ گروپ کو ٹیکنالوجی شکست دے گی .
لینڈ ریکارڈ ڈیجیٹلائزیشن ایند کیڈسٹرل میپنگ کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ لینڈ ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ نہ کرنے سے طاقتور لوگوں کو فائدہ ہوتا رہا .
متعلقہ خبریں