کوئٹہ(قدرت روزنامہ) بلوچستان کے علاقے ژوب میں جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق کے قافلے پر خودکش حملے میں 4 افراد زخمی ہوگئے .
جماعت اسلامی کے سیکریٹری اطلاعات نے کہا کہ ژوب بلوچستان میں امیر جماعت اسلامی سراج الحق پر خودکش حملہ ہوا ہے تاہم وہ حملے میں مکمل محفوظ ہیں .
انہوں نے کہا کہ خود کش حملے میں جماعت اسلامی کے 7 کارکنان زخمی ہوئےہیں جبکہ قافلے کی گاڑیوں کو نقصان پہنچا ہے . سیکریٹری اطلاعات نے مزید بتایا کہ سراج الحق کی گاڑی کے قریب خودکش حملہ آور نے اپنے آپ کو دھماکا سے اڑا لیا .
لیویز کے مطابق واقعہ کے فوراً بعد ہی علاقے کو گھیرے میں لے کر مشتبہ افراد کی گرفتاری کےلیے سرچ آپریشن شروع کردیا گیا ہے .
صدر مملکت کا سراج الحق کو فون، خیریت دریافت کی
صدر مملکت عارف علوی نے امیر جماعت اسلامی سراج الحق کو ٹیلی فون کرکے ان کی خیریت دریافت کی اور دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کی، صدر نے کہا کہ اللہ پاک کا شکر ہے کہ خود کش حملے میں آپ محفوظ رہے .
اس موقع پر جماعت اسلامی کے امیرسراج الحق کا کہنا تھا کہ الحمد للہ خود کش حملے میں مکمل محفوظ رہا ہوں،موت اور زندگی اللہ کے ہاتھ میں ہے .
جب امیر جماعت اسلامی سراج الحق کے قافلے پر خودکش حملہ کیا گیا
— Jamaat e Islami Pakistan (@JIPOfficial) May 19, 2023
سراج الحق قافلے کی صورت میں ژوب میں جلسہ عام سے خطاب کے لیے جا رہے تھے
خودکش حملہ آور نے اس دوران سراج الحق کی گاری کے قریب خود کو دھماکہ سے اڑایا
سراج الحق اس حملے میں محفوظ رہے
جماعت اسلامی کے 7 کارکنان زخمی ہیں، 4… pic.twitter.com/6yMu3XxURw
وزیراعظم کا اظہارافسوس
وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے امیرِ جماعتِ اسلامی سراج الحق کے قافلے پر خود کش حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے افسو س کا اظہارکیا ہے . وزیرِ اعظم نے واقعے کی تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلئے دعا کی جب کہ متعلقہ حکام کو زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت بھی کی .
وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے دہشت گردی کے واقعہ میں امیر جماعت اسلامی کے محفوظ رہنے پر اظہار اطمینان کیا .
انہوں نے کہا کہ دہشت گرد عناصر اور ان کے سرپرستوں کو ناپاک عزائم میں کامیاب نہیں ہونے دیں گے، واقعہ میں 7 افراد کے زخمی ہونے پر دلی افسوس ہے، اللہ تعالیٰ کے شکر گزار ہیں جس نے امیر جماعت اسلامی اور ان کے ساتھیوں کی حفاظت فرمائی .
. .