چین نے گوادر بندرگاہ سے برآمدات کا آغاز کردیا، ادویات کے خام مال سے لدا جہاز روانہ

گوادر(قدرت روزنامہ) گوادر بندرگاہ سے چین کو پہلی بار براہ راست برآمدات کا آغاز ہوگیا . تفصیلات کے مطابق ٹریڈنگ کمپنی کے سی ای او اینڈی لیاو نے کہا کہ گوادر بندرگاہ نے 24 مئی کو چین کو اپنی پہلی براہ راست برآمد شروع کی، دواسازی کے خام مال لے جانے والے پانچ کنٹینرز گوادر فری زون سے چینی بندرگاہی شہر تیانجن، ہینگینگ کے لئے روانہ ہوئے اور یہ کھیپ 30 دن کے اندر چین پہنچ جائے گی .

مزید برآں اسے ایک اہم پیش رفت قرار دیتے ہوئے کمپنی کے سی ای او اینڈی لیاو نے کہا "جون سے، ہم درآمدی اور برآمدی سامان کے حجم میں اضافہ کریں گے . یہ گوادر کے لئے ایک بہت بڑی کامیابی اور تاریخی لمحہ ہے . انہوں نے کہا کہ گوادر پورٹ چین پاکستان اقتصادی راہداری کی اعلیٰ معیار کی ترقی کی رہنمائی کر رہی ہے جو چین کے مجوزہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کا ایک اہم پائلٹ پروجیکٹ ہے اور دوطرفہ تعاون کو گہرا کرنے کے لئے ایک اہم پلیٹ فارم ہے . انہوں نے کہا کہ براہ راست برآمدات پاکستان کو ترسیلات زر بڑھانے اور پاکستان کی معیشت کو بہتر بنانے میں کردار ادا کریں گی . انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان آسان برآمدی سہولیات دیکھ کر مزید سرمایہ کار اور کمپنیاں پاکستان آئیں گی . ہمارا خصوصی شکریہ کسٹمز اور ٹرمینل کارپوریشن کا ان کی 5 اسٹار سروس کے لئے ہے . علاو¿ہ ازیں کمپنی کے ٹریڈنگ مینیجر عبدالرزاق کے مطابق گوادر کے 30 مقامی ورکرز کو فارماسیوٹیکل خام مال کی پروسیسنگ کے لئے کام پر رکھا گیا تھا . انہوں نے کہا کہ اس تاریخی کامیابی پر گوادر فری زون اور تمام اسٹیک ہولڈرز میں تقریبات جاری ہیں . لیاو نے امید ظاہر کی کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان گوادر کو RMB سیٹلمنٹ کے لئے ایک پائلٹ پارک کے طور پر استعمال کر سکتا ہے کیونکہ یہ مزید سرمایہ کاروں کو گوادر میں سرمایہ کاری کے لیے راغب کرے گا اور برآمدات سے زرمبادلہ بھی حاصل ہو سکتا ہے، جو پاکستان کی اقتصادی ترقی کے لئے مددگار ہے .

. .

متعلقہ خبریں