جیونی کے ساحل پر مردہ بلیو وہیل کی باقیات اور ڈھانچے کو عام لوگوں کیلئے محفوظ رکھا جائے گا، جی ڈی اے

گوادر(قدرت روزنامہ)جی ڈی اے بلوچستان کی ساحلی بستی بندری کے مقام پر پائے جانے والے مردہ بلیو وہیل کی باقیات اور ڈھانچے کو محفوظ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے . ڈائریکٹر جنرل جی ڈی اے مجیب الرحمٰن قمبرانی نے ڈپٹی ڈائریکٹر ماحولیات جی ڈی اے اور ماہر آبی حیات عبدالرحیم بلوچ کو اس سلسلے میں ضروری اقدامات کرنے کی ہدایت کردی ہیں .

میرین علوم کے ماہر عبدالرحیم بلوچ نے بتایا کہ نیلی وہیل ایک سمندری ممالیہ جانور ہے جو مکران کے ساحلوں میں اکثر دیکھا گیا ہے بلیو وہیل کی زیادہ سے زیادہ تصدیق شدہ لمبائی 29.9 میٹر (98 فٹ) اور وزن 199 ٹن تک ہے . یہ اپنی منفرد جسامت کے بدولت اب تک کا سب سے بڑا جانور ہے اور اسکی نسل کو مختلف قسم خطرات کا سامنا ہے . انٹرنیشنل یونین فار کنزرویشن آف نیچر نے 2018 تک نیلی وہیل کو خطرے سے دوچار کے طور پر درج کیا ہے . اسے جہازوں کے حملے، آلودگی، سمندری شور اور موسمیاتی تبدیلی جیسے متعدد انسانی ساختہ خطرات کا سامنا ہے . گوادر ڈویلپمنٹ اتھارٹی (جی ڈی اے) نے اس جانور کو نمائش کے لیے محفوظ کرنے کا منصوبہ بنایا ہے تاکہ اسے درپیش خطرات سے محفوظ بنانے کے لیے عام لوگوں میں مزید آگاہی پیدا کی جا سکے . انہوں نے کہا وہ خود جلد موقع پر پہنچ کر وہیل کی باقیات کو محفوظ کرنے کیلئے سائنسی بنیادوں پر جائزہ لیں گے . اس سے قبل جیونی کے مقام پر ایک وہیل کی ڈھانچے کو محفوظ رکھا گیا ہے .

. .

متعلقہ خبریں