(قدرت روزنامہ)ویسے تو پاکستان میں کئی ایسی سیاسی شخصیات ہیں جو کہ کسی نا کسی وجہ سے جانی جاتی ہیں مگر ان میں سے کچھ ایسی بھی ہیں جو نوجوانوں میں بے حد مقبول ہوئی ہیں اور شفقت محمود بھی انہی میں سے ایک ہیں۔وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کے بارے میں چند ایسی باتیں آپ کو بتائیں گے جو ہو سکتا ہے آپ نہیں جانتے ہوں۔شفقت محمود ماضی میں بیوروکریٹ کے طور پر کام کر چکے ہیں لیکن پاکستان تحریک انصاف کے بیانیے سے متاثر ہوئے مغیر نہ رہ سکے اور سیاست
میں قدم رکھ لیا۔ شفقت محمود گزشتہ کئی سالوں سے پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ منسلک ہیں جبکہ وہ اس وقت وفاقی وزیر تعلیم بھی ہیں۔ جبکہ یہ بات جان کر ہو سکتا ہے آپ کو حیرانی ہو کہ شفقت محمود قومی تاریخ اور ادبی ورثہ کی وزارت بھی سنبھال رہے ہیں۔شفقت محمود کی بیٹیاں بھی تعلیم یافتہ ہیں جبکہ ایک بیٹی تارہ محمود پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری کا ایک جانا مانا نام ہے، جو کہ مشہور ڈراموں میں جلوہ دکھا چکی ہیں۔ شفقت محمود کا کہنا ہے کہ مجھے پڑھائی سے بے حد لگاؤ تھا، بورڈنگ اسکول میں پڑھنے کی وجہ سے سال کے 9 ماہ ہاسٹل میں گزرتے تھے۔ میں نے اسکالرشپس پر بھی تعلیم حاصل کی ہے۔بہالپور کے صادق پبلک اسکول سے تعلیم حاصل کرنے والے شفقت محمود نے گورمنٹ کالج یونی ورسٹی سے مزید تعلیم حاصل کی۔ جبکہ میرٹ سرٹیفیکیٹ پنجاب یونی ورسٹی سے حاصل کیا۔ پبلک ایڈمنسٹریشن اور سائکالوجی میں ماسٹرز کرنے والے شفقت محمود نے یونی ورسٹی آف ساؤتھ کیلی فورنیا سے پبلک پالیس اینڈ اینڈمنسٹریشن میں ماسٹرز کیا تھا۔ شفقت محومد نے ہارورڈ یونیورسٹی سے بھی تعلیم حاصل کی پے۔ بیوروکریسی کے حوالے کہنا ہے کہ والد کی خوشی کے لیے بیوروکریسی میں آیاا تھا، استعفیٰ دینے پر گھر والے ناراض تھے۔شفقت محمود نے ڈیرہ غازی خان کے ڈپٹی کمشنر کے طور پر بھی کام کیا جبکہ پاک پتن کے اسسٹنٹ کمشنر کے طور پر بھی کام کیا تھا۔ شفقت محمود کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ انہیں بے نظیر کا پالیٹکل سیکریٹری کے عہدے پر فائز کیا گیا تھا، جبکہ بین الاقوامی دوروں میں پاکستان پیپلز پارٹی کی ترجمانی بھی کر چکے ہیں۔ شفقت محمود کا ایک مخلصانہ سوچ کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ بے نظیر کے انتقال کے بعد انہیں کوئی دوسرا لیڈر مخلص محسوس نہیں ہوا یہی وجہ تھی کہ انہوں نے پیپلز پارٹی چھوڑ دی تھی۔تعلیمی اداروں سے متعلق شفقت محمود کا کہنا ہے کہ تعلیمی ادارے بند کرنے کا فیصلہ بہت مشکل تھا، لیکن اس میں طلبا و طالبات کی حفاظت کو ترجیح دی گئی تھی۔ دی کرنٹ ( the current) کو دیے گئے انٹر ویو میں شفقت محمود نے سوشل میڈیا میمز پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم تعلیم کو بند نہیں کر رہے بلکہ ہمارا مقصد تعلیم کو پروموٹ کرنا ہے، اگر طلبا کی صحت ہی اچھی نہیں ہوگی تو وہ کیسے تعلیم حاصل کریں گے۔ شفقت محمود کا کہنا ہے کہ سب سے اچھی میم مجھے وہ لگی جس میں دعا دی گئی تھی کہ جب آپ بازار جائیں تو آپ کو فروٹ سستا ملے، آپ کو روزہ نہ لگے۔جبکہ اینکر کے انگلش کے سوال پر شفقت محمودد کنفیوز ہو گئے تھے، (slay) کا مطلب پوچھنے پر شفقت محمود کا کہنا تھا کہ کسی کو مار دینا مگر دراصل اس لفظ کا مطلب ہے میں بہت کول ہوں۔ جبکہ شفقت محمود کا کہنا ہے کہ مجھے اسکول میں سب سے بُرا مضمون ریاضی کا لگتا تھا۔شفقت محمود اس وقت نوجوانوں میں بے حد مقبول ہو گئے ہیں۔
اسلام آباد(قدرت روزنامہ)بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) کی اہلیہ اور سابق خاتون…
کراچی (قدرت روزنامہ)پاکستان میں تعینات امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم کراچی کے کھانوں کے شوقین نکلے۔…
نیویارک (قدرت روزنامہ)سابق وزیراعظم اور حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف نے…
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ٹیکس اہداف پر نظرثانی…
ریاض(قدرت روزنامہ)بین الاقوامی شہرت یافتہ اداکار اور گلوکار علی ظفر نے سعودی عرب میں سب…
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)چیف جسٹس آف پاکستان یحییٰ آفریدی نے کہا ہے کہ ملک بھر…