9 مئی واقعات میں گرفتار خواتین کو جیل میں کیا سہولیات دی جارہی ہیں ؟ ایس ایس پی انویسٹی گیشن انوش مسعود نے بتا دیا

لاہور (قدرت روزنامہ)ایس ایس پی انویسٹی گیشن ڈاکٹر انوش مسعود نے نو مئی کے واقعات میں گرفتار جیل میں قید تمام خواتین پر تشدد کی خبروں کو مکمل جھوٹ قرار دیتے ہوئے قیدی خواتین سے ملاقات کا احوال بیان کر دیاہے .

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر انوش مسعود کا کہناتھا کہ پنجاب میں اس وقت 13 خواتین لاہور کی جیل میں قید ہیں، جبکہ دو پنڈی میں قید ہیں .

جن میں طیبہ ، صنم ، مریم ، عالیہ ،صبوہی ، خدیجہ ، ہما، ارم، ممتاز ، عائشہ ، ماہم اور عفت شامل ہیں . ابھی یاسمین راشد جوڈیشل ریمانڈ پر ہیں، ڈاکٹر یاسمین راشد سے ملاقات کروائی جارہی ہے ، جن لوگوں کو شناخت پریڈ کیلئے بند کیا گیاہے ، انہیں قانون ملاقات کی اجازت نہیں دیتا ،جہاں تک ان کی بات یہ ہے کہ ان کے ساتھ سلوک اچھا نہیں کیا جارہاہے ، تو میں ان سے جیل میں ملی ہوں ، سیکیورٹی سخت ہے ، جیل میں خواتین کے حصے میں آدمی داخل ہی نہیں ہو سکتاہے ، اس کے دو گیٹس ہیں، ایک گیٹ سے گزر کر ایک اور گیٹ آتا ہے ، خدیجہ شاہ سے ملاقات کی ہے ، اسے دمے کا مسئلہ ہے ، اس کو ادویات دے دی گئیں، عفت کو سکن کا مسئلہ تھا ، انہیں ادویات دیدی گئیں ہیں، لیڈی ہیلتھ ورکرز اور سائیکالوجسٹ موجود ہیں .

انہوں نے کہا کہ ان کو گھر سے کپڑے بھی منگوا کر دیئے گئے ہیں، اس کی لسٹ بھی ان کے دستخط کے ساتھ موجود ہے ، مہر بانی کر کے غلط افواہیں نہ پھیلائیں، انہیں بس اے سی کی سہولت نہیں دی جارہی ہے . . کسی کو بھی سپیشل ٹریٹمنٹ نہیں دے سکتے ،انہوں نے قانون توڑا ہے . جیل میں ہر وقت ایمبولینس موجود ہوتی ہے . ہر خاتون سے ملاقات کی ہے ،

. .

متعلقہ خبریں