ریاض (قدرت روزنامہ) سعودی عرب میں منشیات فروشوں اور سمگلروں کے خلاف کریک ڈاؤن میں دو پاکستانیوں سمیت کئی افراد کو گرفتار کیا گیا ہے . ہفتے کے روز جازان کے علاقے الاردہ سیکٹر میں بارڈر گارڈز کی ٹیم نے 300 کلوگرام منشیات کی سمگلنگ کو ناکام بنا دیا .
جازان میں سیکیورٹی گشتی اہلکاروں نے الدیر گورنری میں 160 کلو منشیات کی سمگلنگ کو بھی روکا . ابتدائی قانونی کارروائی مکمل کر لی گئی اور ضبط شدہ اشیاء کو متعلقہ حکام کے حوالے کر دیا گیا ہے .
عرب نیوز کے مطابق نجران کے علاقے میں پولیس نے ایک شہری کو چرس، ایمفیٹامائن اور ریگولیٹڈ میڈیکل گولیوں کی سمگلنگ کے الزام میں گرفتار کیا . اس کے قبضے سے آتشیں اسلحہ، گولہ بارود اور موبائل فون برآمد ہوئے . اسے گرفتار کر کے قانونی چارہ جوئی کا آغاز کردیا گیا ہے .
نارکوٹکس کنٹرول کے جنرل ڈائریکٹوریٹ نے شمالی سرحدی علاقے کے ترائف گورنری میں ایک شہری کو ایمفیٹامین کی سمگلنگ کے الزام میں گرفتار کیا . ڈائریکٹوریٹ نے ریاض میں دو پاکستانی باشندوں کو میتھم فیٹامائن اور ہیروئن کی سمگلنگ کے الزام میں بھی گرفتار کیا . انہیں پبلک پراسیکیوشن کے حوالے کرنے سے پہلے ان کے خلاف قانونی کارروائی کی گئی . مشرقی صوبے میں حفر الباطن گورنری میں سیکیورٹی گشت نے ایک بنگلہ دیشی باشندے کو میتھم فیٹامائن کی سمگلنگ کے الزام میں گرفتار کیا .
خیال رہے کہ سعودی عرب میں شراب اور غیر قانونی منشیات کی درآمد، تیاری، قبضے اور استعمال کے لیے انتہائی سخت سزائیں دی جاتی ہیں . درحقیقت جو لوگ مجرم پائے گئے ہیں وہ طویل قید کی سزا، بھاری جرمانے، سرعام کوڑے مارنے اور ممکنہ طور پر ملک بدری کی توقع کر سکتے ہیں . اس بات کا بھی امکان رہتا ہے کہ منشیات کے کاروبار میں ملوث لوگوں کے سر قلم کردیے جائیں .
. .