’مجھے لگتا ہے کہ شاید اس کی ناراضگی ہے کیونکہ میں نے جنرل عاصم منیر کو بطور ڈی جی آئی ایس آئی استعفیٰ دینے کو کہا تھا‘ عمران خان کا غیر ملکی میڈیا کو انٹر ویو

لاہور(قدرت روزنامہ)پاکستان تحریک انصاف کے چئیر مین اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے پہلی بار تسلیم کیا ہے کہ وہ جنرل عاصم منیر کو ڈی جی آئی ایس آئی کے عہدے سے ہٹانا چاہتے تھے،آئی ایس آئی جس طرح چل رہی تھی اس پر ان کے کچھ خدشات تھےاور انہیں لگتا ہے کہ شاید اسی کی ناراضگی ہے کیونکہ انہوں نے جنرل عاصم منیر کو بطور ڈی جی آئی ایس آئی استعفیٰ دینے کو کہا تھا .

برطانوی خبر ایجنسی روئٹرز کے مطابق انٹرویو کے دوران عمران خان نے کہا کہ انہیں کوئی شک نہیں کہ ان پر فوجی عدالت میں مقدمہ چلایا جائے گا اور جیل میں ڈال دیا جائے.انہوں نے کہا کہ کریک ڈاون کے پیچھے مکمل طور پراسٹیبلشمنٹ ہے اوراسٹیبلشمنٹ کا مطلب واضح طور پر ملٹری اسٹیبلشمنٹ ہے، کیونکہ اب وہ کھل کر سامنے آگئے ہیں ، سابق وزیر اعظم نے کہا کہ پی ٹی آئی کے خلاف کریک ڈاون میں خفیہ ایجنسی شامل ہے .

انہوں نے کہا کہ ایجنسی نے ان کی پارٹی کے دو سینئر ارکان کو بات چیت کے لیے بلایا تھا اور جب وہ وہاں گئے تو انہوں نے انہیں بند کر دیا اور کہا کہ 'آپ نہیں جائیں گے جب تک پی ٹی آئی سے علیحدہ نہیں ہونگے . عمران خان نے کہا کہ انہوں نے موجودہ بحران سے نکلنے کے لیے بات چیت کے لیے فوج سے رابطہ کرنے کی کوشش کی ہے لیکن انہیں کوئی جواب نہیں ملا اور انہیں یہ نہیں معلوم کہ آرمی چیف جنرل عاصم منیر انہیں سائیڈ لائن کیوں کر رہے ہیں .

روئٹرز کے مطابق جنرل عاصم منیر کو قبل از وقت آئی ایس آئی سے ہٹائے جانے کی کوئی آفیشل وجہ نہیں بتائی گئی لیکن عمران خان نے انٹرویو میں پہلی بار تسلیم کیا کہ وہ چاہتے تھے کہ انہیں اس کردار سے ہٹا دیا جائے . عمران خان کا مزید کہنا تھا ’میں ایک ایسا شخص ہوں جو اس ملک میں 50 سالوں سے جانا جاتا ہے، جس نے شاید اس ملک کے تمام ایوارڈز جیتے ہیں اور شاید سب سے زیادہ معروف پاکستانی ہوں ، میرے ساتھ اچانک غیر ملکی جیسا سلوک کیا جا رہا ہے . ‘

. .

متعلقہ خبریں