ترکی کیساتھ تعلقات رواں سال بحال ہوسکتے ہیں،مصری وزیراعظم

قاہرہ(قدرت روزنامہ) مصری وزیراعظم مصطفی مدبولی نے کہا ہے کہ اگرترکی کے ساتھ تمام تصفیہ طلب امور طے پاجاتے ہیں تورواں سال ہی دونوں ملکوں کے درمیان سفارتی تعلقات بحال ہو سکتے ہیں . میڈیارپورٹس کے مطابق مصطفی مدبولی نے ایک انٹرویو میں کہا کہ مصرکے لیے ایک اہم مسئلہ لیبیا میں ترکی کی مداخلت بھی ہی- لیبیا میں قریباایک دہائی سے جاری تنازع اب علاقائی حریفوں کے درمیان گماشتہ جنگ میں تبدیل ہوچکا ہے .

البتہ اب بیشتراختلافات تو طرابلس میں ایک اتحادی حکومت کے قیام کے ساتھ ختم ہوچکے ہیں . اس کے نتیجے میں لیبیا کے مشرق اور مغرب میں قائم دومتوازی حکومتیں بھی ختم ہوچکی ہیں،انھوں نے کہا کہ کسی بھی دوسرے ملک کو لیبیا کے داخلی امورمیں مداخلت کرنی چاہیے اورنہ اوپیک کے رکن اس ملک میں کسی بھی طرح فیصلہ سازی پراثرانداز ہونے کی کوشش کرنی چاہیے . ہمیں لیبیا کے مستقبل کا فیصلہ اس کے شہریوں پر چھوڑدینا چاہیے . مصراورترکی کے درمیان حالیہ مذاکرات پرتبصرہ کرتے ہوئے وزیراعظم مدبولی نے کہا کہ گذشتہ چند ماہ کے دوران میں اس ضمن میں بہت پیش رفت ہوئی ہے لیکن بعض غیرمعمولی مسائل ابھی طے ہوناباقی ہیں . مدبولی کا کہنا تھا کہ مصر لیبیا کے باشندوں کو اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے میں مدد دینے کے لیے کام کررہا ہے . انھوں نے یہ بھی کہا کہ مصر یورپی اور مغربی کمپنیوں کے ساتھ کروناوائرس کی ویکسین کی بڑی تعداد میں تیاری کے لیے انتہائی سنجیدہ مذاکراتکررہا ہے . یہ ویکسین مشرق اوسط اورافریقا کو برآمد کرنے کیلیے بنائی جائے گی . مصر کو امید ہے کہ وہ سال کے اختتام سے قبل کسی ایک کمپنی کے ساتھ ویکسین کی تیاری کا معاہدہ طے کرنے میں کامیاب ہوجائے گا . .

متعلقہ خبریں