کوئٹہ(قدرت روزنامہ) وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے ایران سے سمگل ہو کر آنے والے تیل کی کوئٹہ اور گردونواح کے علاقوں میں فروخت مبینہ طور پر قانونی قرار دے دی . نیوز ویب سائٹ’پروپاکستانی‘ کے مطابق پابندی کے متعلق علم ہونے کے بعد وزیراعلیٰ نے آئی جی پولیس کو حکم دیا کہ وہ سمگل شدہ تیل فروخت کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاﺅن روک دیں .
وزیراعلیٰ بلوچستان کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ ایران سے سمگل ہوکر آنے والے تیل کی فروخت سے بے شمار خاندانوں کا روزگار وابستہ ہے . اس کریک ڈاﺅن سے ان لوگوں کا آمدنی کا ذریعہ ختم ہو جائے گا . البتہ انہوں نے ہدایت کی کہ سمگل شدہ تیل رہائشی علاقوں سے دور کھلے مقامات پر فروخت کیا جائے .
رپورٹ کے مطابق گنجان آباد علاقوں میں سمگل شدہ تیل فروخت کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی . صوبے کے سیاسی اور سماجی حلقوں میں وزیراعلیٰ کے اس فیصلے کا خیرمقدم کیا گیا ہے . لوگوں کا کہنا ہے کہ ان کے اس فیصلے سے بے شمار خاندانوں کا روزگار بچ گیا ہے . صوبائی وزیرداخلہ و قبائلی امور میر ضیاءاللہ لانگونے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ کا یہ فیصلہ مقامی آبادی کے حق میں بہترین ہے .
یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ کاروباری افراد ایران سے تیل کی سمگلنگ میں اضافے کی خبر سنا رہے ہیں . ڈیلرز کا کہنا ہے کہ پاکستان میں تیل کی کل کھپت کا 35فیصد ایران سے سمگل ہو کر آ رہا ہے، جس سے قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے .
. .