مکہ مکرمہ (قدرت روزنامہ) مناسک حج کےلیے عازمین حجاج کی مکہ مکرمہ سے منیٰ روانگی شروع، عازمین حج آج 8 ذی الحج کو بیت اللہ سے طواف و عمرے کے بعد رات بھر منیٰ میں قیام کریں گے .
عازمین 9 ذی الحج کی صبح حج کے سب سے اہم رکن وقوف عرفہ کےلئے عرفات روانہ ہونگے، عازمین حج کی حفاظت کےلئے سعودی محکمہ شہری دفاع نے گیس سیلنڈر رکھنے کی سختی سے ممانعت کی ہے، 90 ممالک سے 1300 شاہی مہمان عازمین بھی اس سال فریضہ حج ادا کر رہے ہیں .
سعودی حکام کے مطابق جمعہ کے دن تک دنیا بھر سے 1.6 ملین عازمین سعودی عرب پہنچ گئے تھے، سعودی عرب کے اندر سے ہی حج ادا کرنے کے لیے حرم مکی پہنچنے والوں کی تعداد کا اعلان تاحال نہیں کیا گیا ہے، سعودی حکام کو توقع ہے کہ رواں برس 160 ملکوں سے 20 لاکھ سے زیادہ عازمین حج ادا کریں گے . گزشتہ روز مدینہ سے عازمین کے آخری قافلے مکہ کے لیے روانہ ہوئے جس کے لیے ہجرہ روڈ پر بنے ہوئے حجاج استقبالیہ سینٹر میں گہما گہمی رہی، عازمین حج کی مکہ منتقلی کی کارروائی کی نگرانی وزارت حج کی جانب سے کی گئی تاکہ عازمین حج کو کسی قسم کی دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے .
واضح رہے کہ حج سیزن میں مدینہ آنے والے عازمین حج آٹھ دن قیام کرتے ہیں بعدازاں مکہ روانہ ہو جاتے ہیں ، جو عازمین براہ راست مدینہ آتے ہیں ان کی واپسی جدہ سے ہوتی ہے جبکہ حج کے بعد آنے والے حجاج کی واپسی مدینہ سے ہی کی جاتی ہے . یاد رہے کہ گزشتہ سال 1443 میں حجاج کرام کی تعداد کو 9 لاکھ 26 ہزار تک محدود رکھا گیا تھا، ان میں سے بیرون ملک سے آنے والے حجاج کرام کی تعداد 7 لاکھ 81 ہزار تھی، کورونا وبا سے قبل 2019 میں دنیا بھر سے تقریباً 25 لاکھ مسلمانوں نے جج ادا کیا تھا .
. .