بلوچستان میں امن کیلئے ناراض بلوچوں سے مذاکرات نا گزیر ہیں، نوابزادہ شاہ زین بگٹی

ڈیرہ بگٹی(قدرت روزنامہ) جمہوری وطن پارٹی کے سربراہ و وزیر اعظم کے معاون خصوصی و ہم آہنگی نوابزادہ شاذین بگٹی نے کہا کہ گزشتہ کئی دہائیوں سے بلوچستان کی محرومیوں میں اضافہ ہوا ہے حکمران عیاشیوں میں مصروف رہے نمائندہ انتخاب سے گفتگو کرتے ہوئے نوابزادہ شاذین بگٹی کا کہنا تھا کہ صوبے کے امن وامان کو تباہ کیا گیا اور سابق حکمرانوں کے دور میں بلوچستان میں غربت اور بیروزگاری میں اضافہ ہوا ایک سوال کے جواب میں نوابزادہ شاذین بگٹی نے کہا کہ ہماری یہ کوشش ہے بلوچستان میں غربت کے خاتمے کیلئے اقدامات کریں اور صوبے کی امن وامان کو بحال کرنے کے لئے اپنا بھرپور کردار ادا کریں انھوں نے کہا کہ صوبے میں بد امنی کی وجہ سے غربت میں اضافہ ہوتا جارہا ہے اور مہنگائی اور بدعنوانی کی وجہ سے عوام کی معاشی حالت روز بروز خراب ہوتا جارہا ہے ان کا کہنا تھا کہ سابق حکمرانوں نے لوٹ مار کے علاوہ کچھ نہیں کیا انہوں نے ایک سوال پر کہا کہ موجودہ وفاقی حکومت کی یہ کوشش ہے کہ ناراض بلوچ رہنماؤں سے مذاکرات کرکے ہی بلوچستان کے امن کو یقینی بنایا جاسکتاہے اور میں دن رات اس حوالے سے کام کررہا ہوں اور نیک نیتی سے اس عمل کو آگے بڑھانے کی کوشش کررہا ہوں اپنے گفتگو میں نوابزادہ شاذین بگٹی نے مزید کہا کہ ہم سب سے پہلے بلوچستان سے نقل مکانی کرنے والے مہاجرین کی واپسی کی راہ ہموار کرنے کی کوشش کررہے ہیں اور لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے بھی کوشاں ہیں ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ انشاء اللہ وہ دن دور نہیں کہ بلوچستان امن کا گہوارہ ہوگا اور بلوچستان سے غربت کا خاتمہ اولین ترجیح ہے کیوں کہ کسی بھی ملک صوبے یا علاقے کی ترقی کا دارومدار امن وامان پر ہے امن وامان کی خرابی ترقی وخوش حالی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ تصور کی جاتی ہے آخر میں نوابزادہ شاذین بگٹی نے کہا کہ میں اللہ تعالیٰ سے دعا گو ہوں کہ حکومت نے مجھ پر جو بھاری ذمہ داری سونپی ہے میں اس میں سرخرو ہوجاؤں اور بلوچستان کے امن و امان کو قائم کروں تاکہ بلوچ عوام کی خوشیوں میں میں اضافہ ہوسکے اور پاکستان ترقی کی راہ میں گامزن ہوں . .

.

متعلقہ خبریں