شیمپو کی بوتل میں پانی ڈال کر استعمال کرنا، عام بخار میں ڈاکٹر کے پاس جانے کے بجائے گولیاں کھا لینا اور کچھ ایسے کام جو صرف مڈل کلاس کے افراد ہی پیسے بچانے کے لیے کرتے ہیں

(قدرت روزنامہ)ایک بادشاہ نے ایک دفعہ اپنے دربار میں اعلان کروایا کہ میں ایک قیمتی انگوٹھی بنوانا چاہتا ہوں . لیکن میری خواہش ہے کہ میں انگوٹھی پر کچھ ایسا لکھواؤں جس کو اگر میں خوشی کی حالت میں دیکھوں تو غمگین ہو جاؤں اور غم کی حالت میں دیکھوں تو خوش ہو جاؤں .

اس کی اس خواہش نے دربار میں موجود تمام افراد کو سخت پریشان کر دیا کیوں کہ وہ جانتے تھے کہ بادشاہ کی خواہش پوری کرنا بہت مشکل ہے . لیکن ایک عقلمند وزیر نے بادشاہ سے ایک ہفتے کی مہلت لی اور اس کے بعد اس نے بادشاہ کو انگوٹھی پر ایک جملہ لکھوا کر دیا اور وہ جملہ تھا کہ “ یہ وقت بھی گزر جائے گا“ تو انسان کی زںدگی میں اچھے برے دن گزرنے کے لیے ہی ہوتے ہیں لیکن اس کے بعد ان کی یادیں رہ جاتی ہیں . ایسی ہی اگر معاشی حالات کمزور ہوں تو اس کا قطعی مطلب یہ نہیں ہے کہ یہ ہمیشہ ایسے ہی رہیں گے بلکہ یہ وقت بھی گزر جائے گا . کمزور معاشی حالات میں کچھ ایسے کام جو مڈل کلاس سے تعلق رکھنے والے افراد اپنا بھرم رکھنے کے لیے کرتے ہیں ان کے بارے میں ہم آپ کو آج بتائيں گے- 1: پٹرول کی ٹنکی فل نہ کروانا عام طور پر آپ نے پٹول پمپ پر دیکھا ہوگا کہ جب کوئی امیر آدمی آتا ہے تو وہ کہتا ہے کہ ٹنکی فل کر دو جب کہ اس کے مقابلے میں مڈل کلاس سے تعلق رکھنے والا شخص جب بھی پٹرول ڈلوانے جاتا ہے وہ پانچ سو کا یا سو دو سو کا پٹرول ڈالواتا ہے ٹنکی فل نہیں کرواتا ہے اس کی وجہ بتاتے ہوئے اکثر لوگوں کا یہ کہنا ہوتا ہے کہ خالی جیب اور بھری ہوئی ٹنکی کے ساتھ گزارا نہیں کیا جا سکتا ہے-اس وجہ سے وہ ہمیشہ یہ کوشش کرتے ہیں کہ جیب کے سارے پیسے خرچ نہ کریں- 2: گھر کے سودہ سلف کی خریداری لسٹ کے مطابق کرنا مڈل کلاس سے تعلق رکھنے والے افراد کی آمدنی محدود ہوتی ہے اس وجہ سے وہ سودہ سلف کی خریداری سے قبل مکمل لسٹ بنا لیتے ہیں تاکہ شاپنگ کے دوران اپنی حدود اور ضروری اشیا کو بھول نہ سکیں اور فالتو اشیا کی خریداری سے محفوظ رہ سکیں- 3: ایک جوڑا جوتوں کا سنبھال کر رکھنا ایسے افراد کو اپنا بھرم بہت عزیز ہوتا ہے اس وجہ سے وہ ایک نیا جوڑا، نئے جوتے اور نیا پرس سنبھال کر رکھتے ہیں جس کا استعمال وہ کسی دعوت یا کسی تقریب کے موقع پر ہی کرتے ہیں اور وہاں سے واپسی پر اس کو صاف کر کے دوبارہ سنبھال کر رکھ لیتے ہیں تاکہ آئندہ بھی کام آسکے- 4: مس کال دینا ایسے مخصوص افراد ایک ایک پیسے کو بہت سوچ سمجھ کر خرچ کرتے ہیں اور موبائل کا بیلنس بھی انہی اخراجات میں شامل ہوتے ہیں . اس وجہ سے اگر انہیں اس بات کا اندیشہ ہو کہ دوسرا فرد بہت لمبی بات کرے گا تو وہ اس بندے کو کال کرنے کے بجائے صرف مس کال دیتے ہیں تاکہ وہ مس کال دیکھ کر ان کو خود کال کر لے اور ان کے پیسے بچ سکیں- 5: صرف ناشتہ اور رات کا کھانا کھانا مڈل کلاس سے تعلق رکھنے والے اکثر افراد باہر کے کھانے پر پیسے خرچ کرنے کے بجائے صبح گھر سے ناشتہ کر کے نکلتے ہیں اور رات میں گھر واپس آکر کھانا کھاتے ہیں اس طرح ایک وقت کا کھانا باہر نہ کھا کر بھی وہ پیسوں کی بچت کرتے ہیں- 6: بڑے بچوں کے کپڑے سنبھال کر رکھنا بچت کا یہ بھی ایک عالمی طریقہ ہے جو سفید پوش افراد اپناتے ہیں اور اس کے لیے وہ لوگ اپنے بڑے بچوں کے کپڑے، جوتے کتابیں سب سنبھال کر رکھتے ہیں جو ان کے بعد والے بچوں کے حصے میں آتے ہیں- 7: بچے ہوئے کھانوں کو فریز کرنا اکثر گھروں میں بچے ہوئے سالن سے کئی ڈشز بنائی جاتی ہیں . لیکن مڈل کلاس سے تعلق رکھنے والے افراد بچے ہوئے کھانوں کو ضائع کرنے کے بجائے ان کو فریز کر لیتے ہیں اور پھر ان کی مدد سے نئی ڈشز بنا کر کھاتے ہیں- 8: پنکھے اور بلب باہر نکلتے ہوئے بجھا دینا ایسے مخصوص افراد کی یہ نشانی ہوتی ہے کہ وہ جب بھی کسی کمرے سے نکلنے لگتے ہیں اس کمرے کی لائٹ اور بلب بچھا دیتے ہیں- اپنے گھروں میں ان کا یہ عمل بجلی کے بل کی بچت کے لیے ہوتا ہے لیکن وقت کے ساتھ ساتھ یہ ان کی عادت بن جاتی ہے اور وہ کہیں بھی بلب جلتا دیکھ کر وہاں سے نکلتے ہوئے بجھا کر نکلتے ہیں- 9 : باہر کھانا کھاتے ہوئے آرڈر سے پہلے بل کا حساب کرنا جیسے کہ بتایا گیا ہے کہ مڈل کلاس سے تعلق رکھنے والے افراد کی آمدنی محدود ہوتی ہے اس وجہ سے اگر وہ کہیں باہر کھانا کھانے بھی جاتے ہیں تو آرڈر دینے سے قبل بل کا انڈازہ ضرور لگا لیتے ہیں کہ وہ ان کی جیب کے پیسوں کے مطابق ہونا چاہیے اس سے زيادہ نہیں- 10: شیمپو کی بوتل میں پانی ڈال کر استعمال کرنا خالی ہوتی ہوئی شیمپو کی بوتل کو اس کے آخری قطروں تک استعمال کرنے کے لیے بوتل میں پانی ڈال کر اس کو کھنگال کر استعمال کرنا بھی مڈل کلاس سے تعلق رکھنے والے افراد کی عالمی عادات میں سے ایک عادت ہے اس طرح سے وہ اپنے پیسے پوری طرح ادا کر لیتے ہیں - . .

متعلقہ خبریں