ریاض(قدرت روزنامہ)سعودی نکاح خواں نے گزشتہ 30 برس کے دوران پیش آنے والے عجیب و غریب واقعات بیان کیے ہیں جو سوشل میڈیا پر وائرل ہیں . العربیہ چینل سے گفتگو کرتے ہوئے سعودی نکاح خواں ناصر القفیعی نے بتایا کہ انہوں نے 30 برس کے دوران چالیس ہزار سے زائدسعودیوں کے نکاح کروائے .
ناصر القفیعی نے حائل میں جنرل کورٹ سے اپنے کیریئر کا آغاز کیا . الشرعیہ کالج سے فراغت کے بعد عدالت میں ملازمت کی درخواست دی . سعودی نکاح خواں کا کہنا ہے کہ وہ ایک واقعہ کبھی نہیں بھول سکتے جب انہیں نکاح پڑھانے کے لیے صحرا میں لے جایا گیا . واپسی پر سب لوگ راستے بھول گئے اور دو دن تک بھٹکتے رہے . زندگی خطرے میں پڑ گئی تھی . اللہ کا شکر ہے کہ کچھ لوگوں ہماری مدد کے لیے آگئے .
ناصر القفيعي.. مأذون أنكحة في #حائل يحكي أبرز المواقف التي مرت به خلال إتمامه لإجراءات زواج أكثر من 40 ألف سعودي وسعودية
— العربية السعودية (@AlArabiya_KSA) July 20, 2023
عبر:@Freeh_Alrmalee pic.twitter.com/JNNeRawSbf
ناصر القفیعی نے کہا کہ موجودہ دور میں نکاح خوانی کا کام آسان ہوگیا ہے . ای سسٹم متعارف ہونے سے آسانی اور تیزی سے تمام کام مکمل کیے جاتے ہیں . ماضی کے مقابلے میں آج نکاح کی قانونی کارروائی میں مشکلات پیش نہیں آتیں . انہوں نے کہا کہ ’ابشر سسٹم کے ذریعے نکاح ہوتے ہی خاتون، شوہر کے سول ریکارڈ کا حصہ بن جاتی ہے . نکاح نامے کی توثیق آن لائن ہوجاتی ہے‘ . سعودی نکاح خواں نے مزید کہا کہ ’کئی لوگ نکاح کے لیے بھاری رقمیں طلب کرتے ہیں . ایک صاحب نے تین لاکھ حق مہر طلب کیا لیکن اس کے باوجود ان کی بیٹی کی شادی زیادہ دن نہیں چل سکی‘ .
. .