رمیز راجہ کا کہنا تھا کہ گرین شرٹس کو بے خوف کرکٹ کھیلنی ہوگی جو میگا ایونٹ جیتنے میں ان کی مددگار ثابت ہوسکتی ہے اور انہیں بخوبی علم ہے کہ قومی ٹیم میں ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ جیتنے کی اہلیت موجود ہے تاہم ضرورت اس امر کی ہے کہ جو ٹیم میگا ایونٹ کیلئے منتخب کی گئی اس کی بھرپور حمایت کی جائے جبکہ منصوبہ بندی کی فائن ٹیوننگ کرنے کی بھی ضرورت پڑے گی . چیئرمین پی سی بی کا کہنا تھا کہ خوف کے بغیر کرکٹ کھیلنا پاکستانی ٹیم کی عادت اور فطرت ہے البتہ ضرورت اس بات کی ہے کہ شفاف ماڈل تیار کر کے مطلوبہ نتائج کے اعتبار سے شفافیت فراہم کی جائے . . .
لاہور (قدرت روزنامہ) پاکستان کرکٹ بورڈ کے نومنتخب چیئرمین رمیز راجہ کا عہدہ سنبھالنے کے بعد پہلی پریس کانفرنس میں کہنا تھا کہ فی الوقت پاک بھارت باہمی سیریز کا انعقاد ناممکن ہے اور چونکہ ان کی تمام تر توجہ ڈومیسٹک اور لوکل کرکٹ پر مرکوز ہے لہٰذا انہیں اس معاملے کی قطعی کوئی جلدی نہیں کیونکہ سیاست نے سپورٹنگ ماڈل کو تباہ کرکے رکھ دیا ہے اور حالات کی تبدیلی کے بغیر کچھ بھی ممکن نہیں ہے .
روایتی حریف کیخلاف ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ میں متوقع معرکہ آرائی کے متعلق ان کا کہنا تھا کہ مختصر فارمیٹ کے عالمی کپ میں پاکستان اور بھارت کے درمیان مقابلہ ’’شو سٹاپر‘‘ثابت ہوگا اور جب گزشتہ دنوں ان کی پاکستانی کھلاڑیوں سے ملاقات ہوئی تو انہیں صاف لفظوں میں بتا دیا گیا کہ اس مرتبہ وہ بازی پلٹ دینے کی خواہش رکھتے ہیں لہٰذا پاکستانی ٹیم 100 فیصد فعال ہو کر بہترین کارکردگی کیلئے تیار ہو جائے .
متعلقہ خبریں