بلوچستان میں معدنیات،ماہی گیری اور آئل و گیس کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں . ان شعبوں کی ترقی کے لئے موجودہ حکومت جامع حکمت عملی کے تحت اقدامات اٹھارہی ہے . ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزارت صنعت و پیداوار حکومت پاکستان اور محکمہ معدنیات و معدنی ترقی حکومت بلوچستان کے اشتراک سے بلوچستان میں میٹل پارک کے قیام سے متعلق منعقدہ ایک روزہ سمینار کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا . سیمینار میں صوبائی وزیر انجینئر زمرک خان اچکزئی،صوبائی مشیر حاجی محمد خان لہڑی، پارلیمانی سیکرٹری معدنیات میر سکندر علی عمرانی،چیف سیکرٹری بلوچستان مطہر نیاز رانا،سیکرٹری معدنیات سیدظفر علی بخاری،چیئر مین ایم سی سی ریسورس ڈوپلمنٹ کمپنی ایم آرڈی ایل He Xupingسمیت انویسٹرز،مختلف کمپنیوں کے چیف ایگزیکٹوز، مائن اونرز و یگر نے شرکت کی . وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہاکہ ہم ہمیشہ ساحل و وسائل کی باتیں تو سنتے آرہے ہیں لیکن اللہ تعالیٰ کی اس نعمت پر ماضی میں کوئی خاص توجہ نہیں دی گئی ہمیں اب اپنے مستقبل اور سمت کا فیصلہ کرنا ہے . ساحل و وسائل کا خیال رکھنے والی اقوام نے ہمیشہ خوشحالی دیکھی ہے اور وہ ممالک آج ترقی یافتہ ممالک کی صف میں شامل ہیں،جن ممالک نے اپنے وسائل کو متنازعہ بنایا وہاں کے حالات خراب ہوئے . انہوں نے کہاکہ پاکستان بلخصوصاََ بلوچستان ایک ایسا خطہ ہے جہاں ہر قسم کی معدنیات موجود ہیں . ہمیں وقت کا انتظار نہیں کرنا چاہئے ان وسائل سے فائدہ اٹھانے کے لئے ہمیں ٹھوس بنیادوں پر اقدامات کرناہونگے اور اللہ تعالیٰ کی اس نعمت کو قوم و ملک کی ترقی کے لئے بروئے کار لانا ہوگا . انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان میں معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری کرنے والوں کا ہمیشہ خیر مقدم کیا ہے حکومت مقامی سرمایہ کاروں کو تحفظ دینے کے لئے اقدامات کررہی ہے . بلوچستان میں مائننگ سیکٹر کی ترقی اور سرمایہ کاری کے فروغ کے لئے وفاقی و صوبائی حکومت نے ملکر سالانہ ترقیاتی پروگرام میں متعدد منصوبے شامل کئے ہیں جن میں میٹل پارک کا قیام انتہائی اہمیت کا حامل منصوبہ ہے . جس کی تکمیل سے مائننگ سیکٹر میں انقلابی تبدیلیاں رونما ہونگی . انہوں نے کہاکہ صوبے میں پہلی بار منرل ریسورس میپنگ کے ساتھ ساتھ رائیلٹی آٹو میشن،کیمیکل ٹیسٹنگ لیبا رٹری کے قیام، جیو ڈیٹا سمیت منرل کمپلکس کی تعمیر کے منصوبوں پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جارہا ہے . انہوں نے کہاکہ بلوچستان کے قدرتی وسائل کو بروئے کار لانے اور مقامی مائن اونرز کی معاونت سمیت معدنیات کی ایکسپلوریشن کے لئے دو کمپنیوں کا قیام بھی عمل میں لایا گیا ہے . وزیراعلیٰ بلوچستان نے معدنیات کے شعبے کو سماجی و اقتصادی ترقی کے لئے انتہا ئی اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ دنیا کے بڑے ملکوں کو آج پانی کی کمی کا مسئلہ درپیش ہے ہمار ے پاس پانی کے ذخیرہ کم ہوتے جارہے ہیں . ہمیں زیر زمین پانی کے بچاؤ کے لئے اقدامات کرنے ہونگے . ہم اپنے مستقبل کا پانی تیزی سے استعمال کررہے ہیں زیر زمین پانی کی سطح بارہ سو سے تیرہ سو فٹ نیچے چلی گئی ہے جبکہ صوبے میں زراعت کا زیادہ تر انحصار ٹیوب ویلز کے پانی پر ہے اسی طرح زیر زمین پانی کی سطح کو برقرار رکھنے کی اشد ضرورت ہے لہذا ہمیں معدنیات کے شعبے پر خصوصی توجہ دینی ہوگی کیونکہ اب یہاں کا ذریعہ معاش معدنیات ہی ہے . انہوں نے کہا کہ ہمیں سنجیدہ ہوکر سوچنا ہوگا کہ صوبے کے پوٹینشل ایریاز کو جب تک ترقی نہیں دیں گے ترقی ممکن نہیں . معدنیات کا سیکٹر بلوچستان کی ضرورت ہے . اس سیکٹر سے وابستہ تمام اسٹک ہولڈرز کی معاونت کے لئے حکومت ہرممکن اقدامات کرے گی . سیمینار کے شرکاء سے پارلیمانی سیکرٹری معدنیات میرسکندر علی عمرانی،چیف سیکرٹری بلوچستان مطہر نیاز رانا،چائنیز کمپنی کے چیئرمین اور سیکرٹری معدنیات سید ظفر علی بخاری سمیت دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا . . .
کوئٹہ(قدرت روزنامہ)وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہاکہ اللہ تعالیٰ نے بلوچستان کو بے پناہ معدنی دولت اوروسائل سے نوازاہے بلوچستان کے وسائل کسی نعمت سے کم نہیں . معدنی وسائل کسی بھی خطے کی ترقی کے لئے خوش قسمتی کی علامت سمجھا جاتاہے موجودہ وسائل کوبروئے کار لاکر باآسانی ترقی اور خوشحالی کی منازل طے کی جاسکتیں ہے .
متعلقہ خبریں