اسلام آباد (قدرت روزنامہ)سپریم کورٹ ریویو آف آرڈرز اینڈ ججمنٹس ایکٹ اعلیٰ عدالت نے کالعدم قرار دے دیا، اس موقع پر جسٹس منیب اختر نے 30 صفحات پر مشتمل اضافی نوٹ بھی تحریر کیا۔جسٹس منیب اختر کا کہناتھا کہ سپریم کورٹ ریویو اینڈ ججمنٹس ایکٹ آئین اور قانون کے خلاف ہے،اپیل اور نظرثانی مترادف نہیں بلکہ مختلف چیزیں ہیں۔
جسٹس منیب اختر نے اپنے اضافی نوٹ میں لکھا کہ پارلیمان کے قانون سازی اور سپریم کورٹ کے پاس رولز بنانے کے اختیارات برابر ہیں۔
انہوں نے اضافی نوٹ میں لکھا کہ پارلیمان کی سادہ قانون سازی سے سپریم کورٹ کے رولز کو غیر موثر نہیں کیا جاسکتا،انہوں نے لکھا کہ کیاپارلیمان کی طرف سے ہدایت کی جاسکتی ہے کہ نظرثانی کو اپیل جیساسمجھا جائے۔جسٹس منیب اختر کا کہنا تھا کہ اصول ہے کہ عدالت سے پہلے سے طے شدہ معاملہ دوبارہ نہیں اٹھایا جاسکتا،ان کا کہنا تھا کہ نظرثانی کادائرہ اختیار اسی اصول کے ساتھ جڑا ہے۔
اسلام آباد(قدرت روزنامہ ) چینی کی برآمد کے معاملے پر وفاقی اور خیبرپختونخوآمنے سامنے آگئے…
اضافہ اگست 2024 کی ماہانہ ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کیا گیا کراچی(قدرت روزنامہ)نیشنل الیکٹرک پاور…
آذر بائیجان 2 ارب ڈالر کے سمجھوتوں پر دستخط کیلیے تیار ہے، کئی شعبوں سے…
اداکارہ بگ باس او ٹی ٹی 3 میں مقبول کنٹسٹنٹ رہ چکی ہیں مدینہ (قدرت…
پشاور (قدرت روزنامہ ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے سرکاری عمارتوں کی سولرائزیشن…
اسلام آباد(قدرت روزنامہ)نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے کراچی کے شہریوں کیلئے بجلی مہنگی…