اسلام آباد (قدرت روزنامہ)سپریم کورٹ ریویو آف آرڈرز اینڈ ججمنٹس ایکٹ اعلیٰ عدالت نے کالعدم قرار دے دیا، اس موقع پر جسٹس منیب اختر نے 30 صفحات پر مشتمل اضافی نوٹ بھی تحریر کیا۔جسٹس منیب اختر کا کہناتھا کہ سپریم کورٹ ریویو اینڈ ججمنٹس ایکٹ آئین اور قانون کے خلاف ہے،اپیل اور نظرثانی مترادف نہیں بلکہ مختلف چیزیں ہیں۔
جسٹس منیب اختر نے اپنے اضافی نوٹ میں لکھا کہ پارلیمان کے قانون سازی اور سپریم کورٹ کے پاس رولز بنانے کے اختیارات برابر ہیں۔
انہوں نے اضافی نوٹ میں لکھا کہ پارلیمان کی سادہ قانون سازی سے سپریم کورٹ کے رولز کو غیر موثر نہیں کیا جاسکتا،انہوں نے لکھا کہ کیاپارلیمان کی طرف سے ہدایت کی جاسکتی ہے کہ نظرثانی کو اپیل جیساسمجھا جائے۔جسٹس منیب اختر کا کہنا تھا کہ اصول ہے کہ عدالت سے پہلے سے طے شدہ معاملہ دوبارہ نہیں اٹھایا جاسکتا،ان کا کہنا تھا کہ نظرثانی کادائرہ اختیار اسی اصول کے ساتھ جڑا ہے۔
کوئٹہ(قدرت روزنامہ)کوئٹہ الیکٹرک سپلائی کمپنی(کیسکو) کے اعلامیہ کے مطابق برقی تنصیبات اور لائنوںپر ضروری مرمتی…
کوئٹہ(قدرت روزنامہ) بلوچستان میں 100ڈیموں کی تعمیر کے منصوبے میں بڑے پیمانے پر بے قاعدگیوں…
کوئٹہ (قدرت روزنامہ)کوئٹہ میں انٹر کے امتحانات میں امیدواروں سے مبینہ طور پر رقم لیکر…
خضدار(قدرت روزنامہ) خضدار میں میر شفیق الرحمان مینگل کی حامیوں کی جانب سے این 25…
کوئٹہ (قدرت روزنامہ)کوئٹہ کے چار بڑے ہسپتالوں میں پچھلے دس برسوں کے دوران میڈیکل مشینوں…
کوئٹہ(قدرت روزنامہ)وزیر اعلیٰ بلو چستان میر سر فراز احمد بگٹی نے کہا ہے کہ بلوچستان…