لڑکیوں کو شادی کا جھانسہ دے کر جنسی تعلق قائم کرنے والے شخص کو کم سے کم کتنی سزا ہو گی ؟ بھارت میں نیا قانون متعارف کروا دیا گیا

نئی دہلی (قدرت روزنامہ)بھارت میں خواتین کے خلاف ہونے والے جرائم کے گرد شکنجہ سخت کرنے کیلئے نیا قانونی متعارف کروایا جارہاہے جس کے تحت کسی عورت سے شناخت چھپا کر شادی کرنا یا شادی کا جھوٹا وعدہ ، ترقی یا نوکری کا جھانسہ دے کر جنسی خواہشات کو پورا کرنا مجوزہ قانون میں جرم تصور کیا جائے گا ، اس قانون کو ” بھارتیہ نیا سنہتا “ (بی این ایس ) کا نام دیا گیاہے .
ٹائمز آف انڈیا کے مطابق اس جرم کے مرتکب ہونے والے کو کم از کم سزا 10 سال ہو گی ، یہ قانون منظوری کیلئے بھارتی وزیر داخلہ ”امیت شاہ “ کی جانب سے پیش کیا گیا .

امیت شاہ نے کہا کہ خواتین کے خلاف ہونے والے جرائم اور بہت سے معاشرتی مسائل کے خاتمے کیلئے اقدامات اٹھائے گئے ہیں ، . عدالتوں کے سامنے کئی ایسے معاملات آتے ہیں جن میں خواتین شادی کا جھانسہ دے کر جنسی زیادتی کا دعویٰ کرتی ہیں لیکن انڈین پینل کوڈ میں اس مخصوص معاملے پر کوئی قانون موجود نہیں ہے .
بل میں کہا گیاہے کہ جو بھی خاتون سے دھوکہ دہی یا شادی کا جھانسہ دے کر جنسی تعلقات قائم کرے گا ، جیسا کہ ایسا جرم جنسی زیادتی کے مترادف نہ ہو اسے قید کی سزا دی جائے گی جو کہ 10 سال تک ہو سکتی ہے جبکہ جرمانہ بھی کیا جا سکتا ہے .
بل کے مطابق اجتماعی زیادتی کے کیس میں اس قانون کے تحت مجرم کو 20 سال تک قید کی سزا ہو گی ، لڑکی کی عمر 18 سال سے کم ہونے پر سزائے موت بھی دی جا سکتی ہے . اگر کوئی مجرم 12 سال سے کم عمر کی لڑکی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بناتاہے تو اس کی کم از کم سزا 20 سال ہو گی جو کہ بڑھ کر عمر قید اور سزائے موت بھی ہو سکتی ہے .
بل کے مطابق اگر کوئی بھی شخص لڑکی کا ریپ کرتاہے تو اس کی سزا کم سے کم 10 سال ہو گی جو کہ عمر قید تک بڑھائی بھی جا سکتی ہے ، قانون میں ریپ سے متعلق حصے میں رضا مندی کے معاملے پر توجہ مرکوز کی گئی ہے .
اس میں کہا گیا ہے کہ رضامندی کا مطلب ہے "ایک غیر واضح رضاکارانہ معاہدہ جب عورت الفاظ، اشاروں یا زبانی یا غیر زبانی رابطے کی کسی بھی شکل کے ذریعے، مخصوص جنسی عمل میں حصہ لینے کی رضامندی کا اظہار کرتی ہے . بشرطیکہ ایک عورت جو جسمانی طور پر جسمانی تعلق قائم کرنے کے عمل کے خلاف مزاحمت نہ کرے صرف اس حقیقت کی وجہ سے اسے جنسی عمل کے لیے رضامندی نہیں سمجھا جائے گا . طبی طریقہ کار یا مداخلت سے عصمت دری نہیں ہو گی . بیوی کے ساتھ جنسی عمل اس طرح کی حرکات ریپ تصور نہیں ہوں گی اگر اس کی بیوی کی عمر 18 سال سے زائد ہے .
بل کے مطابق اگر ریپ کے بعد خاتون کی موت ہو جاتی ہے تو مجرم کو کم سے کم سزا 20 سال کی ہو گی جو کہ بڑھا کر عمر قید یا سزائے موت بھی ہو سکتی ہے ،

. .

متعلقہ خبریں