کرنٹ اکاؤنٹ مسلسل چار ماہ سرپلس رہنے کے بعد پھر خسارے کا شکار


کراچی(قدرت روزنامہ) پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ مسلسل چار ماہ سرپلس رہنے کے بعد ایک بار پھر خسارے میں چلا گیا ہے۔جولائی میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 809 ملین ڈالر ریکارڈ کیا گیا ہے، جس کی بنیادی وجہ حکومت کی جانب سے درآمدات سے پابندیاں ہٹانا اور اوورسیز پاکستانیوں کی جانب سے کم ترسیلات زر ہے، تاہم یہ خسارہ توقعات کے مقابلے میں کچھ زیادہ ہے، ماہرین نے کرنٹ کاؤنٹ خسارہ 500 ملین ڈالر رہنے کی توقع کی تھی۔
عارف حبیب لمیٹڈ سے منسلک معیشت دان ثناء توفیق نے ایکسپریس ٹریبیون سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امپورٹس سے پابندیوں کا خاتمہ اور ترسیلات زر میں کمی کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بڑھنے کی اہم وجوہات ہیں۔
ایک تجزیہ کار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ادر گڈز کے نام پر بڑے پیمانے پر درآمدات کی گئی ہیں، کیا چیز درآمد کی گئی ہے، اس بارے میں کوئی کچھ نہیں جانتا۔اسٹیٹ بینک کے اعداد و شمار کے مطابق جولائی میں امپورٹس کی ادائیگیاں 33 فیصد اضافے کے ساتھ 4.22 ارب ڈالر رہی ہیں، جو کہ جون میں 3.18 ارب ڈالر تھیں، دوسری طرف اوورسیز پاکستانیوں کی جانب سے بھیجی جانے والی ترسیلات زر جولائی میں 7فیصد کمی کے ساتھ 2.03 ارب ڈالر رہ گئیں، جو کہ جون میں 2.19 ارب ڈالر تھیں۔
ایک تجزیہ کار نے بتایا کہ پی ڈی ایم گورنمنٹ نے روپیہ ڈالر کے ایکسچینج ریٹ کو مصنوعی طور پر مستحکم کر رکھا تھا، جبکہ غیرقانونی حوالہ ہنڈی مارکیٹ میں روپیہ کی قدر میں کمی ہورہی تھی، جبکہ برآمدات کی آمدن 2.11 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم رہیں، سال بہ سال کی بنیاد پر کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں 36 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے، گزشتہ سال جولائی میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 1.26ارب ڈالر رہا تھا۔
گزشتہ چار ماہ ( مارچ تا جون) میں کرنٹ اکاؤنٹ میں 1.50 ارب ڈالر سرپلس ریکارڈ کیا گیا تھا، جس کی بنیادی وجہ درآمد پر لگائی گئی پابندیاں تھیں، جس کے نتیجے میں متعدد فیکٹریاں مکمل یا جزوی طور پر بند ہوگئی تھیں، اور لاکھوں لوگ بیروزگار ہوگئے تھے، مالی سال 22 کے مقابلے میں مالی سال 23 کے دوران کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 86 فیصد کم ہوا ہے، مالی سال 22 کے دوران کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 17.48ارب ڈالر رہا تھا جبکہ مالی سال 23 کے دوران 2.38 ارب ڈالر رہا ہے۔
ثناء توفیق نے کہا کہ مالی سال 2024 کے دوران کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بڑھے گا، کیوں کہ حکومت معاشی گروتھ کا ہدف حاصل کرنے کیلیے درآمدات پر سے پابندیاں ہٹانے پر مجبور ہوگی، اسٹیٹ بینک نے مالی سال 24 کے دوران کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 0.5 تا 1.5رہنے کی پیش گوئی کی ہے جبکہ اس دوران معاشی گروتھ 2سے 3فیصد رہنے کا اندازہ لگایا گیا ہے۔

Recent Posts

ایکس پر ’بلاک‘ کی تعریف تبدیل، اب کیا ہوگا؟

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس ڈاٹ کام پر اگر کسی صارف کو…

1 min ago

صدارتی انتخابات: امریکا کی 6 ریاستوں کا ٹائم زون مختلف، نتائج کے اعلان میں کتنی تاخیر ہو سکتی ہے؟

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)پاکستان کا معیاری وقت اور امریکا کے وقت کے درمیان پورے 10…

23 mins ago

منصفانہ انتخابات ہوئے تو شکست تسلیم کروں گا، ڈونلڈ ٹرمپ

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)امریکی صدارتی انتخابات میں ریپبلیکن پارٹی کے امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا…

2 hours ago

صدارتی انتخابات: ڈونلڈ ٹرمپ کو قتل اور انتخابی عمل متاثر کرنے کے الزام میں 2 افراد گرفتار

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)امریکی صدارتی انتخابات کے دوران ریاست مشی گن میں سابق امریکی صدر…

2 hours ago

امریکی صدر کون، کملا ہیرس یا ڈونلڈ ٹرمپ؟ فیصلے میں چند گھنٹے باقی

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)امریکا کے صدارتی انتخابات میں ڈیموکریٹ کی اُمیدوار کملا ہیرس اور ریپبلکن…

2 hours ago

امریکی صدارتی انتخابات میں خلا بازوں نے اپنا ووٹ کیسے کاسٹ کیا؟

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)امریکی صدارتی انتخابات میں ناسا کے خلا بازوں نے بین الاقوامی خلائی…

2 hours ago