اسلام آباد (قدرت روزنامہ)وزارت قانون و انصاف نے صدر کے حالیہ ٹوئٹ پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 75 کے مطابق کوئی بھی بل منظوری کے لیے صدر کو بھیجا جاتا ہے۔وزارت قانون کا کہنا ہے کہ صدر کے پاس دو اختیارات ہوتے ہیں، صدر منظوری دیں یا مخصوص مشاہدات کے ساتھ معاملہ پارلیمنٹ کو بھیجیں۔
وزارت قانون کے مطابق آرٹیکل 75 کوئی تیسرا آپشن فراہم نہیں کرتا، موجودہ کیس میں صدر نے آرٹیکل 75 کی آئینی ضروریات پوری نہیں کیں، انہوں نے جان بوجھ کر بلز کی منظوری میں تاخیر کی۔وزارت قانون وانصاف کا کہنا ہے کہ بلوں کو بغیر مشاہدے یا منظوری واپس کرنے کا راستہ آئین میں نہیں دیا گیا، صدر مملکت کا اقدام آئین کی روح کے منافی ہے، صدر کے پاس بلز واپس کرنے کا طریقہ تھا تو اپنے مشاہدات کے ساتھ واپس کر سکتے تھے۔
صدر نے جیسے ماضی قریب میں بل واپس بھجوائے ویسے ہی یہ بھی بھجواسکتے تھے، صدر مملکت بل واپس کرنے سے متعلق پریس ریلیز بھی جاری کرسکتے تھے، تشویشناک بات ہے کہ صدر نے اپنے ہی عہدیداروں کو بدنام کرنے کا انتخاب کیا، ان کو اپنے اعمال کی ذمہ داری خود لینا چاہیے۔
اضافہ اگست 2024 کی ماہانہ ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کیا گیا کراچی(قدرت روزنامہ)نیشنل الیکٹرک پاور…
آذر بائیجان 2 ارب ڈالر کے سمجھوتوں پر دستخط کیلیے تیار ہے، کئی شعبوں سے…
اداکارہ بگ باس او ٹی ٹی 3 میں مقبول کنٹسٹنٹ رہ چکی ہیں مدینہ (قدرت…
پشاور (قدرت روزنامہ ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے سرکاری عمارتوں کی سولرائزیشن…
اسلام آباد(قدرت روزنامہ)نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے کراچی کے شہریوں کیلئے بجلی مہنگی…
پانچ آئی پی پیز کا معاہدہ ختم، 18 سے بات چیت جاری ہے، اس کے…