جب بلوچستان کے عوام کی پیاز،ٹماٹر اور سیب تیار ہوتی ہے توحکومت ہمسایہ ملک ایران اور افغانستان سے درآمد شروع کردیتاہے جس سے بلوچستان کے زمیندار نان شبینہ کے محتاج ہوگئے ہیں بلوچستان کے زمینداروں میں افغانستان سے پیاز کی درآمد پر سخت تشویش پائی جاتی ہے جب اس سلسلے میں انتخاب نے بلوچستان نیشنل پارٹی کے پارلیمانی لیڈر و زمیندار ایکشن کمیٹی کے چیئرمین ملک نصیر احمد شاہوانی سے رابطہ کیا توانہوں نے کہا کہ پہلے ٹماٹر اسکے بعد سیب اور اب پیازافغانستان سے درآمد بلوچستان کے زمینداروں کی معاشی قتل کے مترادف ہے پیاز کی افغانستان سے بلوچستان کے زمینداروں میں مایوسی پھیل گئی ہے اسکے خلاف قومی اسمبلی،سینیٹ اور بلو چستان اسمبلی میں بھر پور آواز اٹھائینگے اور بلوچستان کے زمیندار وفاقی حکومت کے اس ناروا فیصلے جس میں افغانستان اور ایران سے پیاز درآمد پر بھر پور احتجاجی تحریک چلائینگے تاکہ حکومت مجبور کرسکیں کہ وہ افغانستان اور ایران سے پیاز کی درآمد روک لیں . .
کوئٹہ (قدرت روزنامہ) ایران اور افغانستان سے پیاز کی درآمد زمینداروں کا قومی سطح پر احتجاجی تحریک شروع کرنے کا اعلان،قومی اسمبلی،صوبائی اسمبلی سمیت ہر فورم پر حکومت کے خلاف احتجاج ریکارڈ کروائینگے تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے زمینداری سے منسلک زمیندار ٹماٹر اور سیب کے بعد ہمسایہ ممالک سے پیاز کی درآمد کے بعد تشویش پائی جاتی ہے،کیونکہ بلوچستان میں پنجاب سندھ اور خیبر پختونخواہ کی طرح نہری نظام نہیں ہے یہاں ایک ہزار فٹ زیر زمین سے پانی نکالنے کیلئے بجلی اور سولر سسٹم استعمال کیا جاتا ہے . ایک ٹیوب ویل کیلئے سولر پر سولہ سے سترہ لاکھ روپے کی ضرورت ہوتی ہے .
متعلقہ خبریں