انہوں نے کہاکہ بلوچستان کی صورتحال پر اپوزیشن سمیت تمام قوم پرست جماعتوں کا مطالبہ ہے کہ بلوچستان کامسئلہ سیاسی ہے طاقت کاناجائز استعمال مسائل میں اضافے کاموجب بنتاہے،طاقت کے ذریعے کبھی بھی اس مسئلے کو حل نہیں کیاجاسکتا عوام کو کسی صورت شکست نہیں دی جاسکتی بلوچستان کے عوام کو ماضی میں کسی نے شکست دی ہے اور نہ ہی مستقبل میں کوئی شکست دے سکتاہے طاقت سے کبھی بھی بات نہیں بنتی،پارلیمان کے اندر ہو یا باہر سب نے ایک ہی حل دیاہے کہ بلوچستان کامسئلہ سیاسی ہے لہٰذا اس کو سیاسی انداز میں حل کیاجائے طاقت کے استعمال سے ناراضگی میں اضافہ ہوگا،انہوں نے کہاکہ بلوچستان کے مسئلے کے اصل حل کی طرف جاناچاہیے معافی سے مسائل حل نہیں ہوتے ایک حقیقی وفاق اور حقیقی جمہوریت کے ذریعے ہی بلوچستان کامسئلہ حل کیاجاسکتاہے جمہوری قوتوں کا کام ہی یہی ہے کہ وہ ایسے مسائل کا حل نکالیں جو طاقت کے ذریعے حل نہیں کئے جاسکتے انہوں نے کہاکہ مقتدرہ ہر مسئلے کا حل طاقت گردانتے ہیں اس لئے میری عرض ہے کہ اس مسئلے کو گفت وشنید کیاجائے اس کیلئے پہلے ماحول بنائیں،لاپتہ افراد کومنظر عام پر لائی جائیں،صورتحال نارمل ہونے کے بعد حالات بہتر ہونے کی امید روشن ہوگی . ناراض بلوچوں سے بات چیت نوابزادہ شاہ زین بگٹی کے بس کی بات نہیں یہ مسئلہ اصل حکمرانوں کے ذریعے ممکن ہے جن کے پاس اختیار ہوں وہ معاملات حل کرسکتے ہیں موجودہ سلیکٹڈ حکومت بے روزگاری،مہنگائی جیسے مسائل حل نہیں کرسکتی تو پھر ایسے مسائل کو کیسے حل کرینگے . . .
کوئٹہ(قدرت روزنامہ) نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی کے سربراہ وبلوچ بزرگ قوم پرست رہنماء ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ نے کہاہے کہ بلوچستان کامسئلہ سیاسی ہے طاقت کاناجائز استعمال مسائل میں اضافے کاموجب بنتاہے،ناراض بلوچوں سے بات چیت نوابزادہ شاہ زین بگٹی کے بس کی بات نہیں یہ مسئلہ اصل حکمرانوں کے ذریعے ممکن ہے جن کے پاس اختیار ہوں وہ معاملات حل کرسکتے ہیں موجودہ سلیکٹڈ حکومت بے روزگاری،مہنگائی جیسے مسائل حل نہیں کرسکتی تو پھر ایسے مسائل کو کیسے حل کرینگے . ان خیالات کااظہار انہوں نے آن لائن سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کیا .
متعلقہ خبریں