کوئٹہ (قدرت روزنامہ) پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے مرکزی سیکرٹریٹ کے پریس ریلیز میں نگران حکومت کی جانب سے بجلی کی تقسیم کار کمپنیاں بیک جنبش قلم صوبوں کے حوالے کرنے کے غیر آئینی ، غیر قانونی فیصلے پر اپنے شدید خدشات کا اظہار کرتے ہوئے اس کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے . بیان میں کہا گیا ہے کہ نگران حکومت کو صرف انتخابات اور روزمرہ کی حکومتی انتظامات کے علاوہ کوئی آئینی حق حاصل نہیں کہ نگران حکومت ملک کے قوموں اور صوبوں کے درمیان ایسے فیصلے جس میں دخل اندازی سے الجھاﺅ پیدا ہونے کا خدشہ ہو اُس کا کوئی اختیار نہیں .
بیان میں کہا گیا ہے کہ نگران حکومت کی بجلی کی تقسیم کار کمپنیاں صوبوں کو دینے کا یکطرفہ فیصلہ ایسے الجھاﺅ اور غیر آئینی اقدامات میں سے ایک ہے جس میں نگران حکومت آئین کے پائمالی کی مرتکب ہوئی ہے . نگران حکومت کے پاس اتنے اہم قومی فیصلے کرنے کا آئینی وقانونی حق حاصل نہیں . نہ وہ ان معاملات کی حساسیت کے ساتھ اور نہ ہی اس غیر آئینی فیصلے کے مضمرات سے واقف ہیں . بیان میں کہا گیا ہے کہ ایک عوامی منتخب حکومت عوام کی مفاد میں ایسا قدم اٹھانے کا اختیار کے ہوتے ہوئے بجلی کی تقسیم کار کمپنیاں اور اُن پر چڑھے ہوئے ناقابل وصول قرضے مالی طور پر کمزور صوبوں کے حوالے کرنے کے ساتھ ساتھ بجلی کے پیداواری یونٹ بھی حوالہ کرسکتی ہے جسکی بڑی مدت سے یہ مطالبے کیئے جارہے ہیں جو آئین کی مختلف شقوں کی ضروریات کے بھی عین مطابق ہوتا ہے . بیان میں کہا گیا ہے کہ نگران حکومتیں نہ تو نمائندہ حکومتوں کے قائم مقام ہوتی ہےں اور نہ ہی ان کو آئین اور قانون کے خلاف اپنے من مانے فیصلے کرنے کا کوئی حق حاصل ہوتا ہے .
. .