حب (قدرت روزنامہ) حب کے نواحی علاقے ساکران میں 6سالہ کمسن بچی کے ساتھ مبینہ طور پر زیادتی کا انکشاف، ساکرا ن پولیس کا واقعہ سے لاعلمی کا اظہار SHOساکران نے حقائق پر پردہ ڈالنے اور اپنی نااہلی کو چھپانے کیلئے فون پر رابطہ کرنے پر اپنا موبائل سیوئچ آف کردیا . اس حوالے سے ذرائع بتاتے ہیں کہ 3روز قبل حب شہر کے نواحی علاقہ ساکران کے ایک گوٹھ میں 6سالہ کمسن بچی کو ایک نوعمر لڑکے نے مبینہ طورپر اپنی جنسی حوس کا نشانہ بنایا اور بچی کی طبیعت خراب ہونے پر جب ا±سکے والدین حب اسپتال لے آئے تو مبینہ طور پر اس بات کا انکشاف ہوا کہ بچی کو مبینہ طور پر جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا ہے ذرائع بتاتے ہیں کہ پولیس کیس ہونے کی وجہ سے بچی کا چیک اپ کرنے والے ڈاکٹرز اور اسپتال انتظامیہ نے ساکران پولیس کو آگاہ بھی کیا تاہم اس حوالے بارے میں جب SHOساکران محمد امین ساسولی سے رابطہ کیا گیا تو انھوں نے واقعہ کے حوالے سے اپنی لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ وہ کچھ دیر میں معلومات لیکر آگاہ کرتے ہیں بعدازاں SHOکو بارہا فون کر کے واقعہ کی تصدیق اور تردیدکرنے کی کوشش کی گئی تو موصوف نہ صرف پہلے فون اٹینڈ کرنے سے گریز کیا بعدازاں اپنا فون ہی آف کردیا واضح رہے کہ مذکورہ مبینہ واقعہ کو تین دن کا عرصہ گزر چکا ہے اور آگاہی کے باوجود نہ صرف ساکران پولیس واقعہ کا کوئی مقدمہ درج کر سکی ہے اور نہ ہی ملزم کو قانون کی گرفت میں لاسکی ہے بلکہ واقعہ پر پردہ ڈالنے کی کوشش کررہی ہے علاقے کے لوگ بتاتے ہیں کہ SHOساکران کو صرف اسمگلنگ کی گاڑیوں کی آمد ورفت کی تعداد اور مبینہ بھتہ وصولی کے پوائنٹس اور گشتی بیٹرز کی تعداد کا علم ہوتا ہے لیکن علاقے میں امن وامان کی بگڑتی ہوئی صورتحال منشیات اور لوٹ مار ڈکیتی قتل کی وارداتوں سے کوئی سروکا ر نہیں ہوتا مزید مذکورہ مبینہ واقعہ کے بارے میں جب DSPحب پولیس سرکل رفیق حمزہ سے رابطہ کیا گیا تو انھوں نے بتایا کہ اس بارے میں متاثرہ بچی کے والدین سے رابطہ ہوا ہے اور انکی درخواست موصول ہونے پر پولیس کاروائی کرے گی .
. .