مسلح حملہ اور تشدد کیخلاف پولیس ایف آئی آر درج نہیں کررہی، حکام انصاف دلائیں، مستونگ کی رہائشی خاتون کا مطالبہ
مستونگ (قدرت روزنامہ) کلی خواصام مستونگ کی رہائشی بی بی سکینہ نامی خاتون نے سراوان پریس کلب مستونگ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ دنوں ہمارے اور ہمارے ایک ہمسایہ کے بچوں کے درمیان معمولی تنازعہ کے کچھ دیر بعد ظہیر احمد نامی ایک شخص جو 4 موٹر سائیکلوں پر اپنے 8 مسلح غنڈوں کے ہمراہ ہمارے گھر پر حملہ آور ہوکر مجھ سمیت میرے بچوں پر تشدد کیا، دوران تشدد میں نے قرآن پاک اٹھا کر انہیں رحم کی اپیل کی لیکن ظہیر نامی ظالم شخص نے قرآن پاک کی پروا کیے بغیر مجھ جیسی ضیف العمر خاتون پر اپنے پستول کے بٹ سے وار کیا جس سے میری ایک آنکھ ضائع اور ناک کی ہڈی ٹوٹ گئی . واقعے کے بعد میں متواتر 6 روز سے نامزد ملزمان کیخلاف FIR درج کرانے مستونگ پولیس تھانے کے SHO اور تفتیشی آفیسر کے پاس جارہی ہوں لیکن تھانے کا عملے ٹال مٹول سے کام لے کر ہمیں ٹراخا رہا ہے .
ایف آئی آر درج کرنے اور ملزم کو گرفتار کرنے کے بجائے تھانے کے گیٹ پر تعینات اہلکار جواب دیتا ہے کہ SHO صاحب کی طبیعت خراب ہے، کسی اور دن آجاﺅ . بی بی سکینہ نے حکام بالا سے مطالبہ کیا کہ مذکورہ ظہیر نامیغنڈے نے میری اور میرے بچوں کا جینا حرام کردیا ہے لہٰذا مجھے اور میرے اہلخانہ کو تحفظ فراہم کیا جائے .
. .