پی ایم ڈی اے بل کیخلاف صحافیوں کی احتجاجی تحریک کی حمایت کرتے ہیں، لشکری رئیسانی

کوئٹہ (قدرت روزنامہ) بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے پاکستان میڈیا ڈویلپمنٹ اتھارٹی بل کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ایم ڈی اے بل کیخلاف سیاسی جماعتوں نے اگرمذاحمت نہیں کی تو ملک کی آئندہ محکمومی اور مفلوج پارلیمنٹ کی ذمہ دار یہ سیاسی جماعتیں ہوں گی . اپنے جاری بیان میں نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے پاکستان میڈیا ڈویلپمنٹ اتھارٹی بل کیخلاف صحافیوں کی احتجاجی تحریک کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ملکی نظام کو مفلوج اور اپنے کنٹرول میں کرنے والے سلیکٹرز میڈیا کو بھی مفلوج کرکے کنٹرول کرنا چاہتے ہیں .

انہوں نے کہا کہ میڈیا وہ آخری ادارہ رہ گیا ہے کہ جس کے ذریعے عوام کی رائے، ملکی مسائل اجاگر، سیاسی جماعتوں کا نکتہ نظر ان کے ووٹرز تک پہنچ رہا ہے . انہوں نے کہا کہ نیم فعال پارلیمنٹ آرمی ایکٹ، ایکسٹینشن پر تو متفق ہوجاتی ہے مگر انتخابی اصلاحات اور انسانی حقوق کے بل پر ان کے درمیان اتفاق رائے نہیں ہوتا اسی نیم مفلوج پارلیمنٹ کی وجہ سے آج ملک کی آخری آواز جس پر پہلے سے قدغن لگائے گئے ہیں مختلف پابندیوں کے زیر تسلط، خوف وخطر کا شکار ہے مذکورہ بل کے ذریعے ان پابندیوں کو قانونی جواز فراہم کیا جارہا ہے . انہوں نے کہا کہ عمران خان اور ان کی جماعت سلیکٹرز کے ایجنڈے کو آگئے لیکر جارہی ہے مگر بہت سی سیاسی جماعتوں نے خاموشی اختیار کررکھی ہے یہ جماعتیں نہ تو سلیکٹرز کے ایجنڈے کی مخالفت کرتی ہیں نہ اس ایجنڈے کیخلاف سیاسی مذاحمت کرتی ہیں، انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات کا تقاضاء ہے کہ سیاسی کارکن ملک کو کنٹرولڈنظام سے آزاد کرانے میں اپنا کردار ادا کرتے ہوئے اُس سیاسی قیادت کا بھی احتساب کریں جو خاموشی سے ایک منصوبے کے تحت چین کے اس ایجنڈے کو آگئے بڑھارہی ہے جو ایجنڈا چین نے نارتھ کوریا پر مسلط کرکے وہاں اظہار رائے، پارلیمنٹ کی آزادی کو سلب نظام کو مفلوج کررکھا ہے . انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں نے پی ایم ڈی اے بل کی مخالفت نہ کی تو اس ملک کی آئندہ محکومی اور مفلوج پارلیمنٹ کی ذمہ دار بھی ان سیاسی جماعتوں پر عائد ہوگی . . .

متعلقہ خبریں