کوئٹہ(قدرت روزنامہ) وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع ہونے کے بعد سیکرٹری اسمبلی نے تمام ارکان اسمبلی کو نوٹس جاری کرکے تحریک عدم اعتماد سے آگاہ کردیا،تفصیلات کے مطابق سیکرٹری بلوچستان اسمبلی طاہر شاہ کاکڑ نے ارکان اسمبلی کے نام نوٹس جاری کرتے ہوئے ارکان کو آگاہ کیا ہے کہ متحدہ اپوزیشن کے 16ارکان نے آئین کے آرٹیکل 136اور بلوچستان اسمبلی کے قواعد انضباط کار مجریہ 1974کے قاعدہ)ب19(کے تحت وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی قرار داد کا نوٹس اسمبلی سیکرٹریٹ کو موصول ہوا ہے . دوسری جانب بلوچستان اسمبلی کے قوائد انضباط کار مجریہ1974کے قائدہ 19اور اسکی ذیلی شقوں کے تحت نوٹس جاری ہونے بعد واضح طور پر 7روز کے اختتام کے بعد کام کے پہلے ہی دن متعلقہ اراکین کے نام پر کاروائی کی فہرست شامل کر کے اس پر عملدآمد کیا جائیگا قرار داد پیش کرنے کے لئے قرآن پاک کی تلاوت کے بعد تحریک پیش کرنیکی اجازت لی جائیگی جسکے لئے کل ارکان کے 20فیصد کو اپنی نشستوں پر کھڑا ہونا ہوگا اجازت ملنے کے بعد کوئی ایک رکن قرار داد کو پیش کریگا قرار داد پیش ہونے کے بعد اسپیکر کم از کم تین یا زیادہ سے زیادہ سات روز میں قرارداد پر ووٹنگ کا دن مقرر کریں گے جس دن قرار داد پیش ہوگی اس پر اس دن ووٹنگ کا عمل نہیں ہوسکتا اسمبلی قوائد کے مطابق ووٹنگ کے دن اسپیکر بغیر کسی بحث و مباحثہ کے شیڈول 6کے مطابق قرار داد کو ووٹ کے لئے سمبلی کے روبرو پیش کریں گے اور اس روز اس وقت تک اسمبلی برخاست نہیں ہوگی جب تک قرار داد پرووٹنگ نہ ہوجائے قوائد کے مطابق اگر قرار داد کو صوبائی اسمبلی کی کل رکنیت کی اکثریت سے منظور کرلیا جائے تو وزیراعلیٰ عہدے پر فائز نہیں رہیں گے جبکہ قرار داد پر فیصلہ ہونے کے بعد اسپیکر جتنا جلدی ممکن ہو سکے قرار داد کے حوالے سے اسمبلی کے فیصلے کی بابت گورنر کو مطلع کریگا .