کوئٹہ کے عوام ٹینکر مافیا کو ڈھائی ہزار دیتے ہیں لیکن واسا کو سو روپے کا بل نہیں دے سکتے، گورنر بلوچستان
کوئٹہ(قدرت روزنامہ) گورنر بلوچستان ملک عبدالولی خان کاکڑ نے کہا ہے کہ صوبہ بلوچستان خاص طور پر کوئٹہ شہر میں پانی کی گرتی ہوئی سطح گمبھیر شکل اختیار کرچکی ہے . صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں اگر پانی کی قلت پر قابو پانے کیلئے فوری اور بروقت اقدامات نہ کئے گئے تو مستقبل قریب میں ہم کئی مشکلات سے دوچار ہو سکتے ہیں .
ذہن نشین رہے کہ پانی کی گرتی ہوئی سطح پر قابو پانا ہو یا یہاں نئے ڈیمز کی تعمیر ہو، ہمیں انٹرنیشنل اداروں کی مدد اور رہنمائی کی اشد ضرورت ہے . ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کے روز گورنر ہاوس کوئٹہ میں واسا کے منیجنگ ڈائریکٹر حامد لطیف رانا سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا . اس موقع پر گورنر بلوچستان نے کہا کہ یہ بات افسوسناک ہے کہ اس ترقی یافتہ دور میں بھی ہم درختوں اور پودوں کو پینے کا صاف پانی دے رہے ہیں جبکہ ہم استعمال شدہ پانی کو دوبارہ زیراستعمال لانے کی صلاحیت نہیں رکھتے . یہ ایک احسن اقدام ہے کہ واسا محکمہ استعمال شدہ پانی کو دوبارہ زیر استعمال لانے کا کئی چھوٹے منصوبوں پر کام کررہا ہے جن کے مثبت نتائج برآمد ہوں گے . لہذا اس وسعت دینے کے ضرورت ہے . گورنر بلوچستان نے عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ محکمہ واسا کو پورے مہینے کا صرف پانچ سو روپے کا بل ادا نہیں کرتے مگر دوسری جانب ایک پرائیویٹ ٹینکر کو دو ڈھائی ہزار روپے نقد رقم دینے کیلئے ہر وقت تیار رہتے ہو . اگر ہمارا یہی رویہ رہا تو سدھار پیدا کرنا مشکل ہو جائے گا .
. .