مہنگائی نے کمر توڑ دی، پنجگور میں غریب عوام نے بازار کا رخ کرنا چھوڑ دیا، مارکیٹوں میں ویرانی

پنجگور (قدرت روزنامہ) پنجگور میں بڑھتی مہنگائی، پیٹرول، گیس اور بجلی کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافے نے غریب عوام کی کمر توڑ دی ہے، مہنگائی سے تنگ غریب عوام نے بازار کا رخ کرنا بھی چھوڑ دیا . پنجگور انتظامیہ اور پرائس کنٹرول کمیٹی غائب، تاجر منہ مانگے دام مقرر کرکے چیزیں فروخت کرنے لگے، کوئی پوچھنے والا نہیں، مہنگائی کے اثرات سے پنجگور کی مارکیٹیں بھی سنسان ہونے لگیں، سبزی منڈی سمیت دیگر اہم مارکٹیں جہاں تل دھرنے کی جگہ نہیں ہوتی تھی اب ان میں سناٹا چھا گیا ہے، چیزین اتنی مہنگی ہوچکی ہیں کہ ایک عام آدمی کی قوت خرید جواب دے گئی ہے .

اشیا خورونوش کی مہنگائی سمیت بجلی گیس پیٹرول کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے نے عام عوام کی کمر تھوڈ کر فاقہ کشی پر مجبور کردیا ہے پنجگور بلوچستان کا واحد علاقہ ہے جہاں حکومتی ریٹ مکمل طور پر ناکام اور ضلعی انتظامیہ نام کی کوئی شے موجود نہیں ہے سابق دور کی غلط پالیسوں اور نااہلی سیاسی لوگوں کو انتظامی امور کی زمہ داری سونپنے سے ضلعی انتظامیہ کا ڈھانچہ فعل ہوچکا ہے نگران صوبائی حکومت پنجگور کی پسماندگی اور ایک دورافتادہ علاقہ ہونے کے ناطے ایران سے خوردنی اشیا خصوصا گیس سیلنڈر پٹرول پر عوام کو ریلف دلائیں پنجگور میں مہنگاہی کی ایک بڑی وجہ ٹرانسپورٹ کے کرایہ بھی ہیں کیونکہ کراچی یا کسی دوسرے شہر سے پنجگور کئی سو میلوں کی دوری پر ہے اگر ایک چیز کی قیمت سو روپے ہے تو یہ پنجگور پہنچ کر منافع اور کرایوں کے ساتھ ہزاروں روپے تک کی ہوجاتی ہے کیچ گوادر ماشکیل سے سرحدی عوام کو پٹرول گیس سیلنڈر اور خوردنی اشیا لانے کی اجازت ہے مگر پنجگور بارڈر سے ان اشیا کو لانے پر پابندی ہے پنجگور کے عوامی حلقوں نے بے روزگاری اور پھر تباہ کن مہنگاہی جس سے اب سفید پوش شہری جو انتہاہی کرب ناک صورتحال سے دوچار ہوچکے ہیں عوام کو بارڈر سے روزمرہ ضروریات کی اشیا لانے پر رعایتیں دی جائیں .

. .

متعلقہ خبریں