قبائل جھگڑوں میں سیاسی قیادت کو الجھا کر مصنوعی نمائندے لانے کی روش ختم کی جائے، اصغر اچکزئی

کوئٹہ (قدرت روزنامہ)بلوچستان نیشنل پارٹی کے زیر اہتمام سردار عطا اللہ مینگل کی دوسری برسی کی مناسبت سے ریلوے ہاکی گراﺅنڈ کوئٹہ میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر اصغر خان اچکزئی نے سردار عطا اللہ مینگل کو زبردست الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ محکوم عوام کی توانا آواز تھے، خان عبدالولی خان، نواب خیر بخش مری کے ساتھ مل کر ون یونٹ کا خاتمہ کیا، جس کی وجہ سے آج ہم آج پشتون بلوچ صوبہ بلوچستان میں رہ رہے ہیں . انہوں نے کہا کہ سردار عطا اللہ مینگل نے زندگی بھر اصولوں پر سودے بازی نہیں کی .

انہوں نے ساحل و وسائل کیلئے بھرپور آواز اٹھائی جس پر ان کے فرزند سردار اسد اللہ بلوچ کو 1974ءمیں لاپتہ کیا گیا تاکہ وہ بلوچستان کے حقوق سے دستبردار ہوجائیں لیکن سردار عطا اللہ مینگل زندگی کے آخری ایام تک صوبے کے عوام کے لیے بھرپور طور پر آواز اٹھائی . انہوں نے کہا کہ راتوں رات پارٹیاں بنا کر بلوچستان کی حقیقی پارٹیوں سے ان کا مینڈیٹ چھینا جاتا ہے تاکہ اسمبلی میں اپنی مرضی کے بل پاس کراسکیں اب تو مذہب کے نام پر بھی پشتونوں کو قتل کیا جارہا ہے، خودکش حملے کیے جارہے ہیں، ان تمام کے پیچھے اسٹیبلشمنٹ ہے، ان کی خواہش ہے کہ وسائل سے مالا مال صوبے کے باسیوں کو لاپتہ کرکے خا موش کیا جائے لیکن ان کا یہ خواب کبھی بھی پورا نہیں ہوگا انہوں نے کہا دوسر جانب قبائل جھگڑوں میں شدت لاکر سیاسی قیادت کو الجھا کر ان کی جگہ مصنوعی قیادت لانے کی جو روش ہے ان کی مذمت کرتے ہیں . انہوں نے کہا کہ میں اسفند یار ولی کی جانب سے سردار عطا اللہ مینگل کو خراج عقیدت پیش کرتا ہوں وہ عوامی لیڈر تھے ہمیشہ محکوم اقوام کیلئے آواز بلند کی جو تاریخ میں ہمیشہ زندہ رہیں گے .

. .

متعلقہ خبریں